پیرس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستانی جیولن تھرو ہیرو ارشد ندیم کو بھارت میں نوجوانوں کے لیے رول ماڈل بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔
بھارتی اولمپک کی آفیشل ویب سائٹ نے انسٹا گرام کے آفیشل پیج پر اپنے نوجوانوں میں جیت کا جذبہ جگانے اور ہمت بڑھانے کے لیے پاکستانی گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کی ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔
مذکورہ ویڈیو میں 2020 میں ہونے والے ٹوکیو اولمپکس میں ارشد ندیم کی ناکامی کے ساتھ 2024 کے پیرس اولمپکس میں پاکستانی جیولن ہیرو کی جانب سے طویل ترین تھرو کر کے گولڈ میڈل جیتنے کے مناظر شامل کیے گئے ہیں۔
اس ویب سائٹ میں ارشد ندیم کے ناکامی سے کامیابی کے سفر کو سراہتے ہوئے اس ویڈیو کو منفرد کیپشن دیا ہے۔ ’’ہم گرتے کیوں ہیں؟ تاکہ ہم خود کو اٹھانا سیکھ سکیں۔‘‘
بھارت نے فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر موجود آفیشل اولمپک پیج پر اپنے نوجوانوں کے لیے بطور موٹیویشنل ویڈیو ارشد ندیم کی ویڈیو شیئر کی ہے۔
مذکورہ ویڈیوکے ذریعے بھارت نے نوجوان ایتھیلیٹس کو پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ وہ ناکامی سے دلبرداشتہ نہ ہوں اور مسلسل محنت سے ناکامی کو کامیابی کے مزے میں تبدیل کریں۔
واضح رہےکہ ارشد ندیم نے 2020 کے ٹوکیو اولمپکس میں ناکامی کو مثبت انداز میں لیتے سخت محنت کے ذریعے 2024 کے پیرس اولمپکس میں مقابلوں میں 92.97 میٹر کی تھرو کر کے نہ صرف انفرادی سطح پر پاکستان کا پہلا گولڈ میڈل جیتا بلکہ ملک کو چالیس سال بعد سنہرا میڈل دلایا جب کہ اس کےساتھ ہی انہوں نے بلکہ طویل ترین جیولن تھروو کا 118 سالہ ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔