اترپردیش:بھارت میں اجتماعی زیادتی کی شکار لڑکی رپورٹ درج کرانے تھانے پہنچی تو ایس ایچ او نے اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست اترپردیش میں کم عمر دلت لڑکی کو 4 افراد نے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جس پر وہ اپنی والدہ کے ہمراہ رپورٹ درج کرانے تھانے پہنچی مبینہ طور پر تھانہ انچارج نے ساتھی کے ہمراہ کم عمر لڑکی کے ساتھ زیادتی کی۔
ایس پی نکھیل پاٹھک کے مطابق جنسی زیادتی میں ملوث 6 افراد کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں اور تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر لیا جائے گا، ایس ایچ او کے خلاف قانون کے تحت شفاف کارروائی ہوگی۔
Uttar Pradesh | A minor has alleged being raped by four boys on April 22. When she was brought to the police station, the SHO raped her as well. Case has been registered against six accused including SHO. One accused caught, SHO suspended: Nikhil Pathak, SP, Lalitpur (2.05) pic.twitter.com/ZkySIlI2nT
— ANI UP/Uttarakhand (@ANINewsUP) May 3, 2022
دلت لڑکی کو تھانے میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے پر اس وقت تھانے میں موجود 6 سب انسپکٹرز، 6 ہیڈ کانسٹبلز، 5 ویمن کانسٹبلز، 10 کانسٹبلز اور 2 ڈرائیورز کو بھی ایس ایچ او کے ہمراہ معطل کردیا گیا۔
واضح رہے کہ بھارت میں نچلی ذات سے تعلق رکھنے والوں کی زندگی اجیرن بنادی گئی ہے انھیں تیسرے درجے کا شہری سمجھا جاتا ہے اور جان و مال اور عزت و آبرو محفوظ نہیں جب کہ قانون بھی انصاف دلانے کے بجائے ظالم کا کردار ادا کرتا ہے۔