مناما: بحرین میں ایک بھارتی ریستوران نے ایک باحجاب خاتون کو داخلے سے روک دیا جس کے بعد حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ریستوران کو سیل کردیا، واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں اور ذمہ داران کو 10 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق بحرین میں بھارتی ریستوران میں ہندو مینیجر نے حجاب پہنی خاتون کو اندر داخل ہونے سے روک دیا، نسل پرستانہ اقدام پر انتظامیہ نے فوری طور پر ریستوران سیل کردیا۔
واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہورہی ہے جس میں ریستوران میں ایک شخص ایک باحجاب خاتون کا راستہ روکے ہوئے ہے۔
بھارتی ریستوران کی انتظامیہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر اپنا پیغام پوسٹ کیا ہے جس میں انہوں نے معافی مانگی ہے۔
View this post on Instagram
پیغام میں کہا گیا ہے کہ مینیجر سے غلطی ہوئی ہے جس کے بعد اسے نوکری سے برخاست کردیا گیا ہے، وہ ہماری نمائندگی نہیں کرتا۔
ریستوان کی جانب سے خیر سگالی کے طور پر 29 مارچ کو مفت کھانے کا بھی اعلان کیا گیا ہے جس میں کسی شخص سے کوئی قیمت وصول نہیں کی جائے گی۔
رپورٹس کے مطابق انتظامیہ نے مینیجر کا ویزا پرمٹ بھی منسوخ کردیا ہے۔
بحرین کی ٹورازم اینڈ ایگزیبیشن اتھارٹی نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، بحرینی قانون کے مطابق نسل پرستانہ اقدام ثابت ہونے پر ذمہ داران کو 10 سال قید کی سزا دی جائے گی۔
حکام نے مملکت میں موجود تمام سیاحتی مقامات کو ایسی پالیسیز بنانے سے بھی متنبہ کیا ہے جو مملکت کے قوانین سے متصادم ہو۔