منگل, جون 10, 2025
اشتہار

بھارتی ریاست، فوج پر مذہب کا خطرناک کنٹرول تشویشناک حد تک بڑھ گیا

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی ریاست اور فوج پر مذہب کا خطرناک کنٹرول تشویشناک حد تک بڑھ گیا، فوج کے سربراہ جنرل اوپندر دیویدی کی ہندو پیشوا سے ملاقات نے کئی سوالات کھڑے کردیے۔

گزشتہ دنوں بھارتی فوج کے سربراہ جنرل اوپندر دیویدی نے ہندو روحانی پیشوا جگد گرورام بھدرآچاریہ کے آشرم کا دورہ کیا، وہ اس دورے میں مکمل فوجی وردی میں آئے تھے، ہندو توا کو تقویت دیتے یہ اقدامت بھارت کی سیکولر فوجی روایت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکے ہیں۔

اس ملاقات کے دوران روحانی پیشوا نے پاکستان کے زیرِانتظام کشمیر کو ”گرو دکھشنا“ کے طور پر واپس کرنے کی درخواست کی، جسے فوجی سربراہ نے مبینہ طور پر قبول کیا۔

یہ واقعہ مذہب کو ریاستی امور، خصوصاً فوج کے ساتھ جوڑنے کے خطرناک رجحان کو واضح کرتا ہے، اس سے پہلے بھی سرکاری/ فوجی تقریبات میں مذہبی رسومات کی شمولیت میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے، جو فوج کی سیکولر بنیادوں سے بتدریج انحراف کی نشاندہی کرتا ہے ۔

یہ پیش رفت نہ صرف بھارت کی مسلح افواج کے سیکولر ڈھانچے کو چیلنج کرتی ہے بلکہ علاقائی استحکام کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کرتی ہے۔

مذہبی قوم پرستی اور فوجی امور کا امتزاج ہمسایہ ممالک، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ کشیدگی کو بڑھا سکتا ہے اور کشمیر میں صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا سکتا ہے۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں