سری نگر : مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فورسز نے سرچ آپریشن کے نام پر شدید سردی میں خواتین اور بچوں کو گھر سے نکلنے پر مجبور کردیا۔
تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں برسوں سے قابض بھارتی فورسز کی جانب سے ریاستی دہشت گردی جاری ہے، قابض فورسز نے نام نہاد سرچ آپریشن کے نام پر ضلع پلواما کے علاقے ترل کی ناکہ بندی کرکے شہریوں کو پریشان کرنا شروع کردیا۔
کشمیر میڈیا سروس کا کہنا تھا کہ بھارتی افواج نے پلواما میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے شدید سردی کے باوجود خواتین اور بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے پر مجبور کردیا۔
مقامی میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع پلواما اور قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن کی وجہ سے موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بھی بند ہے۔
مزید پڑھیں : سال 2018: مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین، بچوں اور اسکالر سمیت 355 شہری شہید
خیال رہے کہ بین الاقوامی تنظیم برائے انصاف اور انسانی حقوق نے سال 2018 کے اختتام پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کی دل دہلا دینے والی رپورٹ جاری کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق سال 2018 میں بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندگی عروج پر تھی۔
سال 2018 میں مقبوضہ کشمیر میں حاملہ خواتین اور بچوں سمیت 355 شہریوں کو شہید کیا گیا۔ شہدا میں 10 سالہ بچہ، حاملہ خواتین اور 3 پی ایچ ڈی اسکالرز بھی شامل ہیں جو بے حس بھارتی فوج کی درندگی کی بھینٹ چڑھ گئے۔