امریکا جانے کے خواہشمند بھارتی شہری کا خواب اس وقت چکنا چور ہوگیا جب اس کی ویزا درخواست امریکی ایمبسی نے صرف 40 سیکنڈ میں مسترد کر دی۔
ٹرمپ کے امریکا کا صدر بننے کے بعد وہاں سے سب سے زیادہ بھارتی غیر قانونی تارکین وطن کو بے عزت کر کے بے دخل کیا گیا تاہم اس کے باوجود بھارتی شہریوں کا امریکا جانے کی خواہش کم نہ ہوئی۔
ایک بھارتی شہری نے بھی امریکا جانے کا خواب دیکھا اور سیاحتی ویزے کے لیے امریکی سفارتخانے کو درخواست دی، تاہم یہ خواب اس وقت چکنا چور ہوگیا جب امریکی ویزا افسر نے صرف 40 سیکنڈ میں یہ درخواست مسترد کر دی۔
یہ سارا احوال متاثرہ بھارتی شہری نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر شیئر کیا اور تمام داستان بیان کی۔
بھارتی میڈیا نے بھی اس کو رپورٹ کیا اور بتایا کہ بھارتی شہری نے نئی دہلی میں موجود امریکی سفارتخارنے کو بی ون بی ٹو ’جو کہ عمومی طور پر سیاحت یا مختصر کاروباری دورے کے لیے ہوتا ہے) ویزے کی درخواست دی تھی۔
شہری کے مطابق اس نے دو ہفتے کا امریکی ٹرپ ترتیب دیا تھا اور اس نے فلوریڈا، ڈزنی لینڈ، یونیورسل اسٹوڈیو، کینیڈی اسپیسل سینٹر اور مقامی دلچسپی کے مراکز کی سیاحت کرنی تھی۔
نوجوان اپنی پوسٹ میں مزید بتایا کہ ’ویزے کے لیے ہونے والے انٹرویو میں سفارت خانے کے عملے کی جانب سے مجھ سے تین سوالات پوچھے۔
پہلا سوال یہ تھا کہ میں امریکا کا دورہ کیوں کرنا چاہتا ہوں؟ دوسرا سوال یہ کیا کہ میں اس سے قبل کبھی بھارت سے باہر گیا؟ تیسرا اور آخری سوال یہ تھا کہ کیا امریکا میں میرا کوئی رشتہ دار ہے۔
درخواست گزار کے مطابق اس نے تینوں سوالات کے جوابات حقیقت پر مبنی دیے اور ویزا افسر کو بتایا کہ وہ چھٹیاں گزارنے فلوریڈا جانا چاہتا ہے۔ اس سے قبل کبھی غیر ملکی سفر نہیں کیا اور امریکا میں اس کی ایک گرل فرینڈ رہتی ہے۔
بھارتی نوجوان نے بتایا کہ سوالات کے جوابات سننے کے فوری بعد امریکی ویزا افسر نے میری درخواست مسترد کر دی اور اس میں ایک منٹ سے بھی کم وقت لگا۔
امریکی یاترا سے محروم رہ جانے والے شخص نے صارفین سے پوچھا ہے کہ اس نے ایسا کیا کیا جس کی وجہ سے اس کی درخواست مسترد ہوئی۔
اس پوسٹ پر صارفین اپنی رائے پیش کر رہے ہیں اور زیادہ تر کا کہنا ہے کہ گرل فرینڈ کا سن کر ویزا افسر کا خیال تھا کہ وہ امریکا میں غیر قانونی طور پر مقیم ہو جائے گا۔