بھارت اپنی سرزمین پر انگلینڈ کو ہرانے کے لیے کس طرح کی پچز بنائے گا، اس حوالے سے کیون پیٹرسن نے انگلش پلیئرز کو خبردار کردیا۔
انھوں نے کیپ ٹاؤن کی بدنام پچ کا بھی حوالہ دیا جہاں بھارت نے محض پانچ سیشن میں ہی جنوبی افریقہ کو ہرادیا تھا اور یہ تاریخ کا مختصر ترین ٹیسٹ میچ ثابت ہوا تھا۔
میچ کے اختتام کے بعد روہت شرما کا پچ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کی ٹیم آئی سی سی کو پچ کے حوالے سے شکایت نہیں کرے گی اور ہمیں امید ہے کہ برصغیر کا دورہ کرنے والی ٹیمیں بھی پچ کے حوالے سے آئندہ اپنی زبان بند رکھیں گی۔
سابق انگلش پلیئر پیٹرسن نے ’دی ٹائمز‘ کے لیے لکھے جانے والے اپنے کالمی میں کہا کہ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا انگلینڈ کے پاس جو اسپنر موجود ہیں ان کے ساتھ وہ فتح حاصل کرپائے گا۔ اسپنرز کی مدد سے ہی سیریز کا فیصلہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ یہاں کی پچز اسپنرز کے لیے سازگار ہونگی، میں وشاکا پٹنم میں بھی کھیل چکا ہوں، وہاں ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران بھی گیند اسپن اور باؤنس کررہا تھا۔
کیون پیٹرسن نے کہا کہ جو کچھ کیپ ٹاؤن میں ہوا اس کے بعد بھارتی حکام اسپن پچز بنانے میں ذرا سا بھی نہیں شرمائیں گے۔ وہ اس طرح کی پچز تیار کریں گے جو اسپن ہوگی۔