ایک وقت تھا کہ کسی فلم کی کامیابی کا بینچ مارک 100 کروڑ روپے کی باکس آفس کمائی ہوتی تھی، تاہم اب ایک اداکار ہی 300 کروڑ روپے چارج کررہا ہے۔
بھارتی فلم انڈسٹری میں جو پہلے بڑی فلموں کا بجٹ ہوتا تھا وہ رقم اب عام طور پر ایک فلم کے لیے ٹاپ اسٹارز کی طرف سے وصول کی جارہی ہے، یہ کہنے کی بالکل بھی ضرورت نہیں کہ بھارتی فلم سپراسٹارز کے معاوضے میں تیزی سے ہوشربا اضافہ ہورہا ہے۔
نئی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی فلموں کا ایک سپراسٹار اپنی آنے والی فلم کے لیے ممکنہ طور پر300 کروڑ روپے کما سکتا ہے اور وہ شاہ رخ، سلمان، رجنی کانت، پربھاس یا امیتابھ بچن نہیں بلکہ سائوتھ کا ایک نوجوان سپراسٹار ہے۔
ٹریک ٹولی ووڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق الو ارجن نے اپنی آنے والی فلم پشپا 2: دی رول کے لیے 300 کروڑ روپے کا معاوضہ لیا ہے۔
یہ دیکھتے ہوئے کہ جوان اور کنگوا جیسی بڑی فلموں کا بجٹ تقریباً 300 کروڑ بھارتی روپے تھا، یہ کسی اداکار کی جانب سے معاوضے کے طور پر لی جانے والی انتہائی ہوشربا رقم ہے۔
اگر تیلگو اسٹار الو ارجن کو 300 کروڑ روپے کی رقم دی گئی ہے یا مستقبل میں دی جاتی ہے تو وہبھارت کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے اداکار بن گئے ہیں۔
انھوں نے میگا اسٹار رجنی کانت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے جنھوں نے جیلر کے لیے 250 کروڑ روپے کمائے تھے، اس کے علاوہ وجے کو بھی ان کی فلم لیو کے لیے اتنی ہی رقم دی گئی تھی۔
شاہ رخ خان اور سلمان خان جیسے بالی ووڈ کے بڑے سپراسٹارز نے اپنے منافع میں حصہ سمیت اپنی سب سے بڑی ہٹ فلموں کے لیے 150-200 کروڑ کے درمیان کمائے تھے۔
رپورٹس کے مطابق، عامر خان نے 2017 میں دنگل کے لیے 230 کروڑ روپے سے زیادہ کمائے تھے، تاہم پشپا 2 کے لیے اللو ارجن کی 300 کروڑ کی ‘فیس’ کی صداقت کے بارے میں بہت سے لوگوں نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا ہے۔
لیکن ایک طریقہ کار کے تحت اداکار فلم کے لیے اتنی رقم کما سکتے ہیں، جیسے آج کے کئی سپراسٹار ڈسٹری بیوشن کے حقوق اور منافع میں شراکت کا حق حاصل کرتے ہیں۔
اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اگر پشپا 2 بلاک بسٹر فلم بننے کا اعزاز حاصل کرتی ہے، جیسا کہ پیشین گوئی کے مطابق فلم 1000 کروڑ کا ہندسہ عبور کرسکتی ہے تو تجارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ الو ارجن 250-300 کروڑ کے درمیان کمائیں گے۔