لکھنؤ: ایک ہی درخت سے سیکڑوں قسم کے آم کی پیداوار حاصل کر کے بھارتی بزرگ نے سب کو حیران کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی شہر لکھنؤ میں ایک شہری 82 سال کے کلیم اللہ خان نے آم کے ایک ہی درخت سے 300 اقسام کے آم کی پیداوار حاصل کر لی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارت دنیا کا سب سے بڑا آم پیدا کرنے والا ملک ہے، جو دنیا کی نصف سے زیادہ پیداوار فراہم کرتا ہے، ریاست اتر پردیش میں کاشت کار کلیم اللہ خان نے کئی دہائیوں سے آم کے درخت کی پرورش کی، تاکہ پھل کی سیکڑوں اقسام پیدا کی جا سکیں۔
کلیم اللہ کے 9 میٹر (30 فٹ) لمبے درخت کی عمر 120 سال ہے، وہ اس درخت کو دیکھنے کے لیے روزانہ ایک میل کا فاصلہ طے کرتے ہیں، جس سے وہ گزشتہ برسوں میں آم کی تین سو سے زائد اقسام پیدا کر چکے ہیں۔
کلیم اللہ نے لکھنؤ کے چھوٹے سے قصبے ملیح آباد میں موجود اپنے باغ میں کہا ’’یہ کئی دہائیوں تک چلچلاتی دھوپ میں سخت محنت کرنے کا میرا انعام ہے، آنکھوں کے لیے یہ صرف ایک درخت ہے، لیکن اگر آپ اپنے دماغ سے دیکھیں تو یہ ایک درخت، ایک باغ اور دنیا کا سب سے بڑا آم کا کالج ہے۔‘‘
82-year-old Indian mango grower, Kaleem Ullah Khan, has produced hundreds of different mango varieties from the same tree, which he has been working on since 1987 🥭 pic.twitter.com/RYl2vAkA4l
— Al Jazeera English (@AJEnglish) February 19, 2023
اے ایف پی نے رپورٹ کیا کہ کلیم اللہ نے نو عمری میں اسکول چھوڑ دیا تھا اور اسی عمر میں انھوں نے آم کی نئی اقسام بنانے کے لیے پودوں کے حصوں کو پیوند کرنے کا پہلا تجربہ کیا، اُس وقت انھوں نے 7 نئے قسم کے پھل پیدا کرنے کے لیے ایک درخت کی پرورش کی، لیکن وہ طوفان میں ضائع ہو گیا۔
لیکن پھر 1987 سے انھوں نے آم کے ایک درخت کی پرورش شروع کر دی، جو اب ان کا فخر اور خوشی بن چکا ہے، اور اس سے انھوں نے ہر قسم کے ذائقے، ساخت، رنگ اور سائز کا آم حاصل کیا۔
دل چسپ بات یہ ہے کہ کلیم اللہ نے جب یہ کام شروع کیا تو ابتدا میں انھوں نے آموں کے نام بالی ووڈ اداکاراؤں کے نام پر رکھنا شروع کیے، ایک آم کا نام انھوں نے ’ایشوریہ‘ بھی رکھا، یہ ان کے تیار کردہ بہترین آموں میں سے ایک تھا۔
انھوں نے کہا ’’یہ آم اتنا ہی خوب صورت تھا جتنا کہ اداکارہ، ایک آم کا وزن ایک کلو گرام سے زیادہ تھا، اس کی بیرونی جلد کی رنگت سرخی مائل تھی، اور اس کا ذائقہ بہت میٹھا تھا۔
8 بچوں کے والد کلیم اللہ نے بتایا کہ ایک آم کا نام انھوں نے انارکلی بھی رکھا، ایک نام سچن ٹنڈولکر کے اعزاز میں بھی رکھا، انھوں نے کہا کہ لوگ آئیں گے اور جائیں گے، لیکن آم ہمیشہ رہے گا۔