سری نگر : بھارتی یوم جمہوریہ پر حریت رہنماؤں کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ منایا جارہا ہے، وادی میں مکمل ہڑتال ہے، بنگلادیش میں بھی بھارت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ بھارتی فورسز نے ترال میں 3کشمیری شہید کردیے۔
تفصیلات کے مطابق ظلم اور ناانصافی میں گھرے بھارت میں نام نہاد سیکولر مملکت کا یوم جمہوریہ آج منایا جارہا ہے لیکن دنیا بھر میں موجود کشمیری آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر پر ناجائز بھارتی قبضے کے72سال مکمل ہوگئے، حریت رہنماؤں کی اپیل پر یوم سیاہ منایاجارہاہے، اس موقع پر وادی میں مکمل ہڑتال ہے۔
حریت رہنماؤں کا کہنا ہے کہ مقبوضہ وادی میں 175دن سے کرفیو نافذ ہے،بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل بنا رکھاہے، بھارت کا جمہوری ملک ہونے کا دعویٰ جھوٹا ہے، بھارت کو یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے، قابض بھارتی فورسز نے ترال میں 3کشمیری شہید کردیے۔
اس کے علاوہ بھارتی یوم جمہوریہ پر بنگلادیش بھر میں بھارت مخالف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، بھارتی فورسز کے ہاتھوں سرحد پر بنگلادیشی شہریوں کی ہلاکت کیخلاف بھی مظاہرے کیے گئے، ڈھاکا یونیورسٹی کے طالبعلم نے ڈھاکا پریس کلب کے باہر احتجاجی بھوک ہڑتال کی۔
بھوک ہڑتالی کیمپ میں طالبعلم نے اپنی حکومت سے4مطالبات کیے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ بنگلادیش، بھارت سرحد پرشہری ہلاکتوں کو عالمی عدالت لے جایا جائے، بھارت سرحدی ہلاکتوں پر معافی مانگے اور قتل عام روکنے کی یقین دہانی کرائے۔
طالب علم کا مطالبہ ہے کہ انکوائری کمیٹی کے مطابق دونوں ممالک متاثرہ خاندانوں کو زرتلافی دیں، بنگلادیش کی اسمبلی معاملے کو سنجیدہ لے، پارلیمان، سرکاری ادارے سرحدی ہلاکتوں کی مذمت کرے۔