واشنگٹن: انڈونیشیا کے صدر کی نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو خوب وائرل ہو رہی ہے۔
روئٹرز کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے منگل کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کی اور واشنگٹن کے سرکاری دورے کے موقع پر نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فون پر مبارک باد پیش کی۔
انڈونیشین صدر نے ٹرمپ کے ساتھ فون پر ہوئی اس گفتگو کی ویڈیو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی تو یہ خوب وائرل ہو گئی، ویڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ انڈونیشین صدر نے امریکی صدر سے ون ٹو ون ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی انڈونیشین صدر کے بولنے کے انداز کی تعریف کی۔
پرابوو سوبیانتو نے کہا ’’آپ جہاں کہیں بھی ہوں، میں آپ کو ذاتی طور پر مبارک باد دینے کے لیے تیار ہوں۔‘‘ ٹرمپ نے جواب دیا ’’ہم ایسا ہی کریں گے، جب بھی آپ چاہیں گے۔‘‘
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی جیت کو حیرت انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے انھیں ایک بڑا مینڈیٹ مل گیا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ انڈونیشیا کے صدر انتہائی قابل احترام ہیں اور ان کی انگریزی کی تعریف کی، جس پر اسپیشل فورسز کے سابق کمانڈر پرابوو نے جواب دیا: ’’سر، میری تمام تربیت امریکی ہے۔‘‘
گفتگو میں انڈونیشین صدر نے انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ پر قاتلانہ حملے پر صدمے، اور بچ جانے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ٹرمپ نے کہا ’’ہاں میں بہت خوش قسمت ہوں، میں صرف صحیح سمت کے ساتھ صحیح جگہ پر تھا، ورنہ میں ابھی آپ سے بات نہیں کر رہا ہوتا۔‘‘
ٹرمپ کے ساتھ گفتگو کے بعد انڈونیشین صدر نے اوول آفس میں جو بائیڈن سے بھی ملاقات کی، جس میں انھوں نے کہا ’’میں انڈونیشیا اور امریکا کے تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے بہت محنت کروں گا، اور دو طرفہ مضبوط تعاون کے لیے کام کروں گا۔‘‘
واضح رہے کہ انڈونیشین صدر چین سے سیدھے واشنگٹن پہنچے تھے، چین کا یہ گزشتہ ماہ عہدہ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلا غیر ملکی دورہ تھا، جہاں انھوں نے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کی۔ یاد رہے کہ واشنگٹن جنوب مشرقی ایشیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک انڈونیشیا کو اس خطے میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے، کیوں کہ اس خطے میں اس کے حریف بیجنگ کے گہرے تجارتی اور سرمایہ کاری کے روابط استوار ہیں۔ انڈونیشیا دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا مسلم اکثریتی ملک بھی ہے۔