انڈونیشیا کے مشرقی صوبے ‘نوسا تینگارا’ کے مشرقی علاقے ‘فلوریس’ میں واقع آتش فشاں پہاڑ سے دوبارہ راکھ اُگلنا شروع ہوگئی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جیولوجیکل آفات میں کمی کے مرکز کے سربراہ کا کہنا ہے کہ لیووتوبی لاکی۔لاکی آتش فشاں پہاڑ 4 نومبر کو فعال ہوا تھا اور کل پہاڑ کے دہانے نے تین بار راکھ کو اُگلا ہے۔
جیولوجیکل آفات میں کمی کے مرکز کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آتش فشاں پہاڑ کی راکھ تقریباً 9 کلومیٹر تک بلند ہوئی، تاہم کسی بھی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
رپورٹس کے مطابق اس آتش فشاں پہاڑمیں 4 نومبر کے دھماکے کے باعث 9 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔
محکمہ آفات نے 4 نومبر کو آتش فشانی دھماکوں میں اضافے کے باعث علاقے میں چوتھے درجے کا الارم جاری کر دیا تھا۔
یاد رہے کہ انڈونیشیا زمین کی زلزلے اور آتش فشانی بیلٹ پر واقع ہے اور ملک میں 130 فعال آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں۔
اس سے قبل بھی مئی کے وسط میں سماٹرا صوبے میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کے باعث میراپی آتش فشاں پھٹ چکا ہے، جس کے نتیجے میں مرنے والوں کی تعداد 50 تک پہنچ گئی تھی۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی کے بیان میں کہا گیا تھا کہ مغربی جزیرے سماٹرا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مزید 7 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔
یمنی حوثیوں کا امریکی بحری جہازوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
رپورٹ کے مطابق ریاست بھر میں اس دوران 3 ہزار 396 افراد بے گھر ہوئے جبکہ 27 افراد تاحال لاپتہ ہیں، جبکہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے اب تک 50 افراد ہلاک اور 37 زخمی ہو چکے ہیں۔