صادق آباد: دریائے سندھ میں کشتی الٹنے کے حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 21 ہو گئی ہے، جب کہ آج منگل کو 28 افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق دریائے سندھ میں ماچھکہ کے قریب گزشتہ روز کشتی اوور لوڈ ہونے کی وجہ سے الٹنے کا سانحہ پیش آیا تھا، جس میں 90 افراد دریا پار کرتے ہوئے ڈوب گئے تھے۔
مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت 45 افراد کو زندہ نکال لیا تھا، جب کہ ریسکیو آپریشن میں 21 لاشیں بھی نکالی گئیں، تاہم رات کو اندھیرے اور خطرناک علاقے کے باعث ریسکیو آپریشن روک دیا گیا تھا، جو آج صبح پھر سے شروع کیا گیا ہے۔
رحیم یار خان کے قریب دریائے سندھ میں کشتی اُلٹنے کے حادثے کے نتیجے میں 19 قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھی اور رنجیدہ ہوں. اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مرحومین کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے اور متاثرہ خاندانوں کو صبرِ جمیل عطا فرمائے.
— Shehbaz Sharif (@CMShehbaz) July 18, 2022
ریسکیو اہل کار 28 افراد کی تلاش کر رہے ہیں، مقامی افراد کا کہنا تھا کہ جاں بحق افراد میں خواتین اور بچوں کی تعداد زیادہ ہے، کشتی میں باراتی سوار تھے، ماچھکہ میں دریا کنارے اب بھی سینکڑوں افراد اپنے پیاروں کی بحفاظت واپسی کے لیے دعاگو ہیں۔
ادھر لواحقین نے شکوہ کیا ہے کہ مقامی انتظامیہ کی جانب سے ریلیف آپریشن سستی سے جاری ہے، جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا تھا کہ دریا میں پانی کے تیز بہاؤ کے باعث لا پتا افراد کی تلاش میں مشکل پیش آ رہی ہے، لیکن تمام وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے دریا میں ڈوبنے والے افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔