ہفتہ, جون 28, 2025
اشتہار

پاکستان کی بڑی کامیابی: سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت نے پاکستانی موقف کی تائید کر دی

اشتہار

حیرت انگیز

سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت نے پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ معاہدہ یکطرفہ معطل نہیں کیا جا سکتا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ طاس معاہدہ پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کی تقسیم کا معاہدہ ہے۔ دو ماہ قبل اپریل میں مقبوضہ کشمیر میں پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی آڑ میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان مخالف مختلف اقدامات کرنے کے ساتھ ساتھ سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

بھارت کے اس یکطرفہ اقدام کے خلاف پاکستان نے ثالثی عدالت سے رجوع کیا تھا، جس نے سندھ طاس معاہدے پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ یکطرفہ طور پر معطل اور ثالثی عدالت کا کردار محدود نہیں کیا جا سکتا۔ بھارت کا معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنا درست نہیں۔

ثالثی عدالت نے مستقل عدالت برائے انصاف کے تحت فیصلہ دیا اور اپنے فیصلے میں کہاکہ بھارتی اقدام سے عدالت کی فیصلہ سازی کی حیثیت بالکل بھی متاثر نہیں ہوتی۔ کسی ایک فریق کے معاہدہ معطلی کے یکطرفہ فیصلے سے عدالت کارروائی نہیں روکے گی۔

ثالثی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہاکہ عدالت نے سندھ طاس معاہدے کا بغور جائزہ لیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس معاہدے پر فیصلہ سازی جاری رکھے گی۔

دوسری جانب حکومت پاکستان نے سندھ طاس معاہدے پر ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت کا بھارتی اقدام کو معاہدے کی رو سے غیر قانونی قرار دینا خوش آئند ہے۔ اس معاہدے کے حوالے سے ثالثی عدالت کا کردار نمایاں ہے۔

پاکستان نے مسائل کے حل کے لیے مذاکرات کے اہمیت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کا واضح موقف ہے کہ ہم بھارت سے جموں وکشمیر، پانی، تجارت، دہشتگردی سمیت تمام مسائل پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ، دستاویزات کیا کہتی ہیں؟

اہم ترین

مزید خبریں