جمعرات, اپریل 24, 2025
اشتہار

پاکستان اور بھارت کے درمیان سندھ طاس معاہدہ، دستاویزات کیا کہتی ہیں؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان اور بھارت کے درمیان پانی کے حوالے سے 1960 میں سندھ طاس معاہدہ ہوا تھا اس معاہدے کی دستاویزات میں کیا لکھا ہے؟

بھارت نے روایتی ہتھکنڈا اپناتے ہوئے پہلگام فالس فلیگ ڈراما رچانے کے بعد اس کی آڑ لیتے ہوئے جہاں واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کرنے اور بھارت میں موجود تمام پاکستانیوں کو 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کا حکم دیا ہے وہیں دونوں ممالک کے درمیان سندھ طاس معاہدہ بھی یکطرفہ طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تاہم سندھ طاس معاہدہ جو پانی کی تقسیم کے لیے پاکستان اور بھارت کے درمیان 1960 میں کیا گیا تھا۔ اس معاہدے کی دستاویزات کے مطابق بھارت یہ معاہدہ ختم نہیں کر سکتا۔

معاہدے کی دستاویز میں واضح طور پر لکھا ہے کہ سندھ طاس معاہدہ 1960 کی شق (4) 12 کے تحت یکطرفہ طور پر ختم نہیں ہو سکتا۔

دستاویزات میں لکھا ہے کہ دونوں ممالک باہمی رضامندی کے بغیر سندھ طاس معاہدہ ختم نہیں کر سکتے۔ جب تک دونوں اس معاہدے کے ختم کرنے پر متفق نہ ہوں، تب تک یہ معاہدہ نافذ العمل رہے گا۔

دستاویزات میں یہ بھی واضح طور پر درج ہے کہ عالمی بینک سندھ طاس معاہدےکا ثالث اور اس میں امریکا سمیت کئی ممالک شامل ہیں۔ سندھ طاس معاہدے میں تبدیلی عالمی بینک کی نگرانی کے علاوہ ممکن نہیں اور بھارت کو اس معاہدے پر کوئی فیصلہ کرنے سے قبل پاکستان سے مذاکرات کرنا ہوں گے۔

 

بھارت کا سندھ طاس معاہدہ ختم کرنےکااعلان بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور دستاویزات کے مطابق وہ معاہدہ ختم کرنے کی دھمکیوں کے علاوہ یکطرفہ طور پر پر کچھ نہیں کر سکتا۔

بھارتی اقدامات کے جواب کے لیے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں