راجستھان کے بھیلواڑہ ضلع میں نمونیا کے علاج کے نام پر ایک ماہ کی بچی کو مبینہ طور پر گرم سلاخیں لگادی گئیں، ماں بچے کو پانوٹیا گاؤں کے ایک مقامی معالج کے پاس لے گئی، جس نے بچی کے علاج کے نام پر ظلم کی انتہاء کردی۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق معالج نے مبینہ طور پر بچی کے جسم کو گرم سلاخوں سے جلا یا۔ واقعے کے بعد بچی کو دوسرے اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کا علاج شروع کردیا گیا ہے۔
بچی کی والدہ سونیا نے بتایا کہ بچی کو پیدائش سے ہی سانس لینے میں دشواری اور نمونیا کا سامنا تھا۔ وہ اسے ہسپتال لے جانے کے بجائے مقامی معالج کے پاس لے گئی۔
بھلواڑہ میں توہم پرستی کی وجہ سے بچوں کے زخمی ہونے یا جلانے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔
ہر سال ایسے ”علاج” کے لیے کئی بچوں کو سردیوں کے آغاز میں مقامی باباؤں یا معالجوں کے پاس لے جایا جاتا ہے۔ ہر سال ایسے واقعات کے بعد 20 سے زائد بچے تشویشناک حالت میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔اس طرح کے واقعات کی وجہ سے ضلع میں اب تک تین اموات ہو چکی ہیں۔