وفاقی حکومت ملک میں مہنگائی کم ہونے کے دعوے کر رہی ہے لیکن اسی کے ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ مہنگائی میں اضافہ ہوگیا ہے۔
آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کے نئے قرض پروگرام کی منظوری اور پہلی قسط کے اجرا کے بعد حکومت کی جانب سے مہنگائی میں کمی کے مسلسل دعوے سامنے آ رہے ہیں لیکن اس کے برعکس مہنگائی میں اضافہ سامنے آیا ہے اور یہ انکشاف حکومت کے ادارہ شماریات کی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
ادارہ شماریات کی جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ میں ملک میں مہنگائی کی شرح 1.23 فیصد مزید بڑھ گئی جب کہ رواں مالی سال میں جولائی تا اکتوبر مہنگائی کی شرح 8.68 فیصد رہی۔ گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی کی شرح میں 7.17 فیصد اضافہ سامنے آیا ہے۔
ادارہ شماریات نے ماہانہ مہنگائی کے اعداد وشمار جاری کر دیے ہیں۔ اس کے مطابق شہروں میں مہنگائی کی شرھ 1.05 جب کہ دیہات میں 1.49 فیصد کی شرح سے بڑھی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایک ماہ میں شہروں میں سبزیاں 12.90 اور پیاز 7.64 فیصد مہنگئی ہوئی۔ گندم 5.96 فیصد، دال چنا 5.73 فیصد اور چکن 6.61 فیصد مہنگا ہوا۔ اسی مدت کے دوران شہروں میں چینی 4.55 اور دال چنا 2.46 فیصد سستی ہوئی۔
دیہات میں ماہ اکتوبر میں سبزیاں 21.23 فیصد، پیاز 8.56 فیصد، دال چنا 6.88، بیسن 5.42، چکن 4.25 فیصد مہنگا ہوا۔ اسی دوران چینی 4.16 اور دال ماش 2.52 فیصد سستی ہوئی۔
رپورٹ میں ایک سال کے دوران مہنگائی کا احاطہ بھی کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک سال کے دوران شہروں میں دال چنا 72.73 فیصد، پیاز 38.13 فیصد، چکن 26.53، سبزیاں 23.86، دال مونگ 21.63، گوشت 20.35 فیصد مہنگا ہوا۔
ایک سال کے دوران شہروں میں گندم 34.13 فیصد اور آٹا 33.79 فیصد سستا ہوا۔ چینی 9.15 اور چاول 7.02 فیصد سستے ہوئے۔
دیہات میں ایک سال کی مدت میں دال چنا 63.11 فیصد، پیاز 53.76، بیسن 48.25، چکن 26.39، دال مونگ 26.24 فیصد مہنگی ہوئی جب کہ آٹا 34.58 اور گندم 34.50 فیصد سستی ہوئی۔