بدھ, مئی 14, 2025
اشتہار

ملک میں مہنگائی کی شرح کیسے کم کی؟ روسی صدر پیوتن نے بتا دیا

اشتہار

حیرت انگیز

ماسکو : روس میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح17.8 فیصد تک پہنچ گئی تھی جس کے سبب عوامی حلقوں کی جانب سے شدید مذمت کی جارہی تھی۔

مرکزی بینک کے مطابق رواں سال سالانہ افراط زر 23 فیصد تک پہنچنے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا، ذرائع کے مطابق دو دہائیوں کے دوران مہنگائی میں ہونے والا ریکارڈ اضافہ یوکرین میں ماسکو کی فوجی مہم پر مغربی پابندیوں کی وجہ سے ہوا۔

تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادیمیر پیوتن نے اقتصادی امور سے متعلق ایک اجلاس کے دوران صارفین کی قیمت کے اعشاریہ کی سال بہ سال شرح کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ روس میں افراط زر کی شرح کم ہو رہی ہے اور گزشتہ ہفتے 13.5 فیصد تک گر گئی ہے۔

صدر پوتن نے اجلاس میں یورپ بھر میں افراط زر کی شرح کے بارے میں بھی بات کی جو گزشتہ چند مہینوں سے مسلسل بڑھ رہی ہے۔

روسی صدر نے گزشتہ ماہ ستمبر کے سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ براعظم یورپ بھر میں یورو زون %10 ، جرمنی میں %10.9 نیدرلینڈز میں %17.1، لٹویا میں %22.4 ، لتھوانیا میں %22.5،اور ایسٹونیا میں %24.2 دیگر توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔

یاد رہے کہ مغربی پابندیوں کے پس منظر میں رواں برس فروری کے آخر میں روس میں افراط زر میں اضافہ ہونا شروع ہوا جو اپریل میں 17.83 فیصد تک پہنچ گیا۔

روس کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق جیسے ہی روس کی معیشت بحال ہونا شروع ہوئی اور تجارت کا سلسلہ بڑھتا رہا جس کے نتیجے میں روسی کرنسی روبل بڑی کرنسیوں کے مقابلے میں کئی سال کی بلند ترین سطح پر مستحکم ہوگئی۔

اسی وجہ سے روس میں افراط زر کی شرح بھی کم ہونا شروع ہوئی اور 26 ستمبر تک روس میں مہنگائی کی شرح کم ہوکر 13.71فیصد تک رہ گئی۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں