کراچی: صوبہ سندھ میں انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے صوبائی حکومت غیر سنجیدہ نظر آ رہی ہے، اس سلسلے میں وفاقی وزیر آئی ٹی کے وزیر اعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خطوط منظر عام پر آ گئے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق نوشہروفیروز، شہید بے نظیر آباد اور خیرپور ڈسٹرکٹ کے لیے آپٹک فائبر کیبل پروجیکٹ کے وفاقی حکومت کے پروگرام سے سندھ حکومت نے خود کو لا تعلق کر لیا ہے۔
وفاقی وزیر امین الحق کی جانب سے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی تیمور تالپور کو پروگرام میں شرکت اور سندھ حکومت کے تعاون کے لیے خط بھی لکھا گیا تھا، تاہم وفاقی وزیر کی دعوت کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر برائے ٹیکنالوجی نے شرکت نہیں کی۔
اس سے قبل بھی وفاقی وزیر امین الحق متعدد منصوبوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ سندھ کو خط لکھ چکے ہیں، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ مراد علی شاہ کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔
اس سے قبل 4 جنوری کو وزیر اعلیٰ سندھ کو کشمور، گھوٹکی، سکھر اور خیرپور میں آپٹک فائبر نیٹ ورک پراجیکٹ کی افتتاحی تقریب میں بھی مدعو کیا گیا تھا۔
وفاقی وزیر امین الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے کے ہر منصوبے میں شرکت کی دعوت دی لیکن وہ کبھی نہیں آئے، وزیر اعلیٰ سندھ کو صوبے اور اس کے عوام کی ترقی سے کوئی غرض نہیں، سندھ حکومت کے پاس صرف بہانے ہیں۔
امین الحق کا کہنا تھا کہ لسانیت اور تعصب کے نام پر کراچی اور حیدرآباد کے عوام کو ترقی کے عمل سے دور رکھا گیا، گرین لائن اور کے فور کا منصوبہ اب وفاقی حکومت نے ہماری درخواست پر شروع کیا ہے۔