کوئٹہ: وزیراطلاعات بلوچستان ظہور احمد بلیدی نے کہا ہے کہ سی پیک بلوچستان کو مالی بحران سے نکالے گا، تافتان چمن بارڈر اور گوادر پورٹ سے بلوچستان کو فائدہ ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، وزیراطلاعات بلوچستان ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ بلوچستان کی تاریخ میں کبھی بھی کابینہ کے اجلاس پر توجہ نہیں دی گئی، دو روزہ کابینہ اجلاس میں 40 کے قریب پالیسیاں بنائی گئی، کابینہ اجلاس میں تمام منصوبوں کو بہت باریکی سے دیکھا گیا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں بلوچستان بینک کے قیام کی منظوری دی گئی۔ بلوچستان بینک میں 1500 آسامیاں رکھی گئی ہیں، بینک کے قیام کے بعد سالانہ ڈیڑھ ارب منافع ہوگا۔
ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ بلوچستان ریونیو اتھارٹی نے رواں سال 7 ارب روپے جمع کیے، پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ کو تمام اضلاع کا پلان بنانے کی منظوری دی۔
مزید پڑھیں: ماضی میں بلوچستان کےعوام کےلیےفلاحی منصوبےنہیں بنائے گئے‘ وزیراعلیٰ بلوچستان
صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ممبران کی تعداد 10 سے 12 کردی گئی ہے، پبلک سروس کمیشن کے ممبران میں خواتین کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سب سے بڑا مسئلہ پانی کا ہے، پانی کی کمی دور کرنے کے لیے اے ڈی بی سے 15 ارب قرضہ لیا جائے گا، 15 ارب مختلف علاقوں میں ڈیم کی تعمیر پر خرچ کیے جائیں گے۔
ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ کا بینہ نے فاطمہ جناح چیسٹ اسپتال کو خود مختار کرنے کا فیصلہ کیا ہے، کابینہ نے تربت بلیدہ شاہراہ کو ڈیڑھ سال میں مکمل کرنے کی منظوری دی، محکمہ صحت میں 17 سے 18 گریڈ کے افسران کا تبادلہ وزیر صحت کو تفویض کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے مائینز ویلفیئر فنڈ کے قیام کی منظوری دی، گوادر میں پانی کے مسئلے کے حل کی منظوری بھی کابینہ اجلاس میں دی گئی۔