کراچی: ڈیویلمپنٹ کے وزیر خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک ٹیسٹ میچ ہے، گذشتہ حکومت ٹی 20 سمجھ کر کھیلتی رہی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر خسرو بختیارنے کہا کہ پاکستان پر 28ہزار ارب کا قرضہ ہے، بیرونی خسارہ پاکستان کے بجٹ کا 27 فیصد ہے.
انھوں نے کہا کہ براہ راست ٹیکس دینے والوں کی تعداد انتہائی کم ہے، عام شہریوں پر ان ڈائریکٹرٹیکسزکو بیلنس کرنے کی ضرورت ہے، ماضی کی حکومتوں نے من پسند سیاسی ترقیاتی منصوبے لگائے.
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ 583 ارب کا گردشی قرضہ اداکرنے والی ن لیگ کی حکومت 1200ارب گردشی قرضہ چھوڑ کر گئی، اس سے بری گورننس کی مثال کسی دور میں نہیں ملتی.
انھوں نے کہا کہ ہم نے ذرائع نہ ہونے کے باوجود 34 فی صد ترقیاتی بجٹ پیش کیا، ن لیگ کے ترقیاتی کام پوراکرنے کے لئے2 ہزار ارب کی ضرورت ہے.
مزید پڑھیں: سعودی عرب کی سی پیک میں شمولیت سے نوجوانوں کو روزگار ملے گا، سراج الحق
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات کئی دہائیوں پر محیط ہیں، حکومت نے آتےہی سی پیک کادائرہ کار وسیع بنانے کا فیصلہ کیا، ماضی میں موٹروے کو ترجیح دے کر سی پیک کی اہمیت کو کم کیا گیا، گزشتہ حکومت نے سی پیک کے لئے غلط ترجیحات رکھیں.
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ چین اور پاکستان مل کر غربت کا خاتمہ کریں گے، عوام کے لئے مواقع پیدا کیے جائیں گے، ہم نے ہائیڈل منصوبوں سےبجلی کی اضافی پیداوار لینا شروع کی ہے، سی پیک کوکامیاب بنانے کے لئے نیا ورکنگ گروپ بنارہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ سی پیک ٹیسٹ میچ ہے، گذشتہ حکومت ٹی20سمجھتی رہی، گوادرکایہ حال ہے کہ وہاں اب تک پانی کی اسکیم موجود نہیں، ن لیگ کی حکومت نے پاکستان کے مستقبل کے بارے میں نہیں سوچا.
اس موقع پر فواد چوہدری نے کہ کہا ہے کہ بجلی کےنرخ نہیں بڑھائےجارہے، بجلی کی قیمتیں نہ بڑھانے کا فیصلہ ای سی سی میں کیا گیا.