کراچی: آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے اسٹار گیٹ پر زخمی ہونے والے 27 مظاہرین کی تحقیقات کا حکم ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف جاری کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اے ڈی خواجہ نے 25 نومبر کو کراچی کے علاقے شاہراہ فیصل پر واقع اسٹار گیٹ کے قریب دھرنے کے شرکاء پر ایس ایس پی ملیر کی جانب سے کی جانے والی مبینہ فائرنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل آئی جی کراچی مشتاق مہر کو 11 دسمبر تک تحقیقات مکمل کر کے رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا۔
مذہبی جماعت تحریک لبیک یارسول اللہ اور سنی تحریک کی جانب سے الزام عائد کیا گیا تھا کہ ایس ایس پی ملیر نے براہ راست مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 27 افراد زخمی ہوئے۔
آئی جی سندھ کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری ہونے کےبعد مشتاق مہر ایس ایچ او میمن گوٹھ اور 27 زخمی مظاہرین سمیت اعلیٰ پولیس حکام سے تفتیش کریں گے۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ایڈیشنل آئی جی تحقیقات مکمل کرنے کے بعد 12 دسمبر تک اے ڈی خواجہ کو تفصیلی رپورٹ پیش کریں گے جس کی روشنی میں کوئی بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسٹار گیٹ کی تحقیقات کا حکم آتے ہی ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے چھٹیوں کی درخواست دائر کی جسے منظور کرلیا گیا ہے۔
عارف راؤ نے ایس ایس پی ملیر کا اضافی چارج سنبھال لیا
راؤ انوار کی رخصت کی درخواست منظور ہونے کے بعد ایس پی لانڈھی عارف راؤ نے ایس ایس پی ملیر کا اضافی چارج سنبھال لیا ہے۔
عارف راؤ کا کہنا ہے کہ ’ایڈیشنل آئی جی کراچی اسٹار گیٹ معاملے کی تحقیقات کے لیے جسے طلب کریں گے وہ ضرور پیش ہو گا، جو بھی ایس ایس پی ملیر کی سیٹ پر ہوگا وہ تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے ضرور پیش ہوگا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اسٹار گیٹ انکوائری راؤ انوار کے لیے شروع کی گئی تاہم ابھی تحقیقات میں کسی کا نام نہیں ہے۔
ملک چھوڑ کر نہیں جارہا، راؤ انوار
بعد ازاں راؤ انوار کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ’ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جارہا، نجی مصروفیات کی وجہ سے 14 روز کی چھٹی لی ہے مگر ڈسٹرکٹ ایسٹ کا پولیس افسر میرے خلاف بے بنیاد خبریں پھیلا رہا ہے‘۔