کراچی :آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ کچے کے اندرون سندھ کے کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کیخلاف ایک بھرپور آپریشن کیا جائے گا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ سندھ کے تین اضلاع کے 300 ڈاکوؤں کے سر کی قیمت دو ارب روپے سے زائد لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔
انہں نے کہا کہ کشمور، گھوٹکی اور شکارپور میں جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم آپریشن کیا جائے گا، جس کی سمری حکومت سندھ کو ارسال کردی گئی ہے۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ مذکورہ علاقوں میں 300کے قریب مسلح ڈاکو ہیں جن کو حکومت سندھ سے نوٹیفائی کروا رہے ہیں۔
سندھ پولیس کی جانب سے ایک ڈاکو کے سر کی قیمت 25 سے 50 لاکھ روپے تک کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ مجموعی طور پر یہ رقم دو ارب تک ہوگی۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ آئیڈیاز 2022میں ہمیں نئی چیزیں دیکھنے کا موقع ملا، نمائش میں ایسے ہتھیار اور مصنوعات تھیں جو ہماری صلاحیت کو مزید بڑھا سکتی ہیں۔
غلام نبی میمن نے کہا کہ این آر ٹی سی ہمیں کافی ہتھیار اور سامان دے رہی ہے، حکومت بھی چاہتی ہے کہ پولیس کی صلاحیت کو مزید بڑھایا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ 10سے 12روز میں ہم کوٹیشن لے کر سمری فائل کردیں گے، کچے میں سب سے زیادہ ضرورت سرویلنس کی ہے، بہت سارے ایسے ٹولز آئے ہیں جن کو آئیڈیا میں ہم نے دیکھا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ ہم پوری کوشش کریں گے کہ اچھے سے اچھا سرویلنس سامان لیں، دوسرا ہمیں لانگ رینج ہتھیاروں کی ضرورت ہے، خاص طور پر ہم اسنائپر ہتھیار لینا چاہتے ہیں۔