راولپنڈی: کرنسی اسمگلنگ کیس کے مقتول کسٹم انسپکٹر چوہدری اعجاز کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے شوہر کو کرنسی اسمگلنگ کیس کے باعث قتل کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرنسی اسمگلنگ کیس میں ملوث ماڈل گرل ایان علی کو مبینہ طور ائیرپورٹ سے رنگے ہاتھوں گرفتار کرنے والے انسپکٹر کی بیوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’میرے شوہر کو ایان علی کے مقدمے میں تحقیقات کی وجہ سے قتل کیا گیا ہے‘‘۔
مقتول انسپکٹر کی بیوہ صائمہ اعجاز کا کہنا ہے کہ قتل کے مقدمے میں ردوبدل کے لئے مختلف اداروں اوراعلی شخصیات کے ذریعے اہل خانہ پر دباؤ ڈالا گیا مگر ہم کسی دباؤ میں آئے بغیر اپنے کیس پر ڈٹے ہوئے ہیں۔
چوہدری اعجاز کو گھر کے باہر مسلح موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے قتل کیا اوراہم فائل چھین کر اپنے ہمراہ لے گئے، پولیس اور متعلقہ اداروں نے مقدمے کے حوالے سے میرا کوئی بیان لیا اور نہ ہی قاتلوں کو گرفتار کرنے میں کامیاب ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایان علی کو بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی تو میرے شوہر کے قاتل گرفتار نہیں ہوسکتے کیونکہ میرے شوہر کو ایان علی کے مقدمے میں تحقیقات کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
قبل ازیں مقتول انسپکٹر کی بیوہ صائمہ اعجاز نے سیشن اینڈ کورٹ خالد نوید ڈار کی عدالت میں قتل کیس کی تحقیقات شروع کروانے کے حوالے سے درخواست دائر کردی ہے۔
مزید پڑھیں : ایان علی کیس : مقتول انسپکٹر کی اہلیہ نے عدالت میں درخواست دائر کردی
واضح رہے کرنسی اسمگلنگ کیس میں ایان علی کو ائیرپورٹ سے گرفتار کرنے والے کسٹم آفیسر چوہدری اعجاز کو گزشتہ سال تین جون کوان کے گھر کے باہر نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔
مزید پڑھیں : ایان علی کا نام آج بھی ای سی ایل سے نہ نکل سکا، سماعت پھرملتوی
دوسری جانب ایان علی کی جانب سے بیرون ملک سفر کرنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جس کی اگلی سماعت کے لئے عدالت نے سولہ مئی کی تاریخ دی ہے۔