کراچی : انتظار قتل کیس کی تفتیش میں انتہائی اہم پیش رفت ہوئی ہے، دو ہفتے گزرنے کے بعد انتظار احمد کی اے سی ایل سی اہلکاروں کے ہاتھوں قتل کی فوٹیج سامنے آگئی۔
تفصیلات کے مطابق دو ہفتے تک چھپائی گئی سی سی ٹی وی فوٹیج کے مناظر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تیرہ جنوری دو ہزار اٹھارہ کی شام سات بج کر چوبیس منٹ پر خیابان اتحاد کراچی میں انتظار احمد اپنی گاڑی میں جارہا ہے۔
اس دوران ایک سیاہ کار اس کا راستہ روکتی ہے، اے سی ایل سی اہلکار فواد اور اس کے ساتھی نے موٹر سائیکل پر پیچھا کیا۔
فواد گاڑی رکتے ہی بائیک سے اتر گیا، اہلکاروں نے گاڑی کو ایسے گھیر رکھا تھا جیسے کسی ڈاکو سے مقابلہ ہورہاہو، اتنے میں ایک اور کار قریب آکر رکی۔
کسی نے کچھ اشارہ کیا اور انتظار نے گاڑی سیدھے ہاتھ پر گھمادی، ادھر انتظار کی کار نے ٹرن لیا اور ادھر اے سی ایل سی اہلکار بلال اور دانیال نے آگے بڑھ کر پستول کے ٹریگر دبا دیئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاہ گاڑی میں طارق رحیم نامی اہلکار سوار تھا، بلال کی فائرنگ سے گولی ہیڈ ریسٹ پار کرتے ہوئے انتظار احمد کو جالگی۔
اس موقع پر دانیال نے بھی چھ گولیاں چلائیں لیکن ان میں سے ایک بھی کار کو نہیں لگی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو گاڑیوں اور دو موٹرسائیکلوں پر اے سی ایل سی اہلکار موجود تھے۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔