اشتہار

نوازشریف نے37اراکین پارلیمنٹ کیخلاف آئی بی کو متحرک کیا، انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد :  نوازشریف نے حکومت پر تنقید کرنے والے سینتیس اراکین پارلیمنٹ کیخلاف انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) سے چھان بین کروائی، مذکورہ پارلیمنٹیرینز پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام ہے، عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں آئی بی کے سربراہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جن اراکین پرلیمنٹ کیخلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی ان میں سے بیشتر اراکین نون لیگ اور حکومت پر تنقید کرنے والے نکلے۔

- Advertisement -

آئی بی نے دس جولائی2017کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 پارلیمنٹینز کے نام شامل ہیں جن کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔

مذکورہ بالا انٹیلی جنس رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر مزید خفیہ معلومات اکھٹی کی جائیں گی اور ان کی سخت نگرانی بھی کی جائے گی۔

دریں اثناء ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان اور جوائنٹ ڈٖائریکٹر آئی بی کا یہ مراسلہ دس جولائی2017کا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی، زاہد حامد، نجف عباس، میاں طارق محمود، سردار عرفان ڈوگر، بلال احمد ورک و دیگر اراکین کی چھان بین کی گئی۔


مزید پڑھیں: نواز شریف ایک بارپھرتوہینِ عدالت کے مرتکب


اس انکشاف پر عمران خان نے بھی ٹوئٹ کیا، انہوں نے انیٹلی جنس بیورو کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی بی سربراہ نے کس حیثیت سے نااہل وزیراعظم سےملاقات کی۔ آئی بی سربراہ کی ڈیوٹی سرکار کیلئےہونی چاہئے نہ کہ شریف خاندان کیلئے، کپتان نے اپنے ٹوئٹ میں پروگرام پاورپلے کی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی۔

 

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں