اسلام آباد : نوازشریف نے حکومت پر تنقید کرنے والے سینتیس اراکین پارلیمنٹ کیخلاف انٹیلی جینس بیورو (آئی بی) سے چھان بین کروائی، مذکورہ پارلیمنٹیرینز پر کالعدم تنظیموں سے رابطوں کا الزام ہے، عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں آئی بی کے سربراہ سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف نے جن اراکین پرلیمنٹ کیخلاف آئی بی سے چھان بین کروائی تھی ان میں سے بیشتر اراکین نون لیگ اور حکومت پر تنقید کرنے والے نکلے۔
آئی بی نے دس جولائی2017کو اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کے حکم پرایک رپورٹ مرتب کی جس میں37 پارلیمنٹینز کے نام شامل ہیں جن کے کالعدم دہشت گرد تنظیموں سے نہ صرف رابطے ہیں بلکہ ان سے لین دین اور ناجائز سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں۔
IB head is an official of the State paid for by taxpayers. His duty is to the state not to the Sharif family. https://t.co/c0eFLa5ORk
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 26, 2017
مذکورہ بالا انٹیلی جنس رپورٹ کو مد نظر رکھتے ہوئے ترجیحی بنیادوں پر مزید خفیہ معلومات اکھٹی کی جائیں گی اور ان کی سخت نگرانی بھی کی جائے گی۔
دریں اثناء ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان اور جوائنٹ ڈٖائریکٹر آئی بی کا یہ مراسلہ دس جولائی2017کا ہے۔
IB head must resign immediately. What was he doing visiting a disqualified PM in London over 4 days at taxpayer expense?
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) September 26, 2017
ذرائع کے مطابق ڈپٹی اسپیکرمرتضیٰ جاوید عباسی، زاہد حامد، نجف عباس، میاں طارق محمود، سردار عرفان ڈوگر، بلال احمد ورک و دیگر اراکین کی چھان بین کی گئی۔
مزید پڑھیں: نواز شریف ایک بارپھرتوہینِ عدالت کے مرتکب
اس انکشاف پر عمران خان نے بھی ٹوئٹ کیا، انہوں نے انیٹلی جنس بیورو کے سربراہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آئی بی سربراہ نے کس حیثیت سے نااہل وزیراعظم سےملاقات کی۔ آئی بی سربراہ کی ڈیوٹی سرکار کیلئےہونی چاہئے نہ کہ شریف خاندان کیلئے، کپتان نے اپنے ٹوئٹ میں پروگرام پاورپلے کی ویڈیو بھی اپ لوڈ کی۔