تازہ ترین

ہم سب مل کر ٹیم پاکستان ہیں، آرمی چیف

آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے کہا ہے کہ...

ہمیں ملک کے مفاد میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں...

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

کیا بلیک ہول کی تصویر ساڑھے 5 کروڑ سال پرانی ہے؟

کائنات کے بڑے رازوں میں سے ایک سمجھے جانے والے بلیک ہول کی پہلی تصویر جاری کردی گئی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں یہ تصویر 5 کروڑ 50 لاکھ سال پرانی ہے؟

10 اپریل 2019 کا دن سائنسی تاریخ کا ایک اہم دن تھا کیونکہ ماہرین فلکیات طویل عرصے سے سحر زدہ کیے رکھنے والے بلیک ہول کی پہلی تصویر لینے میں کامیاب ہوگئے، تاہم یہ تصویر 5 کروڑ 50 سال لاکھ سال پرانی ہے۔ جان کر حیران ہوگئے نا؟

مزید پڑھیں: بلیک ہول کی پہلی تصویر جاری کردی گئی

یہ بلیک ہول جسے اب تک دریافت کیے جانے والے بلیک ہولز میں سب سے زیادہ وزنی قرار دیا جارہا ہے، ہم سے 5 کروڑ 50 لاکھ نوری (روشنی کے) سال کے فاصلے پر واقع ہے۔

یعنی اس وقت اگر ہم زمین سے آنکھوں کو چکا چوند کردینے والی کوئی ایسی روشنی خارج کرسکیں جو اس بلیک ہول تک پہنچ سکے تو اسے وہاں تک پہنچنے میں 5 کروڑ 50 لاکھ سال کا عرصہ درکار ہے، اور یقیناً یہ تو آپ جانتے ہی ہوں گے کہ روشنی ہماری کائنات کی سب سے تیز رفتار شے ہے۔

تصویر میں آپ دیکھ سکتے ہیں کہ بلیک ہول کے آس پاس کا علاقہ جسے ایونٹ ہورائزن کہا جاتا ہے خاصا روشن ہے، وہ اس لیے کیونکہ مادہ، گیس، پلازمہ یا کوئی بھی دوسری شے بلیک ہول کے اندر داخل ہونے سے قبل اس مقام (ایونٹ ہورائزن) پر نہایت تیز ہو کر بھڑک جاتی ہے اور روشن ہوجاتی ہے، یہ روشنی انہی اشیا کی ہے۔

یہاں سے یہ روشنی اپنا سفر شروع کرتی ہے، یہ روشنی جب اس مقام تک پہنچتی ہے جہاں سے ہم اسے دوربین کی آنکھ میں قید کرسکیں تو اسے اپنے اصل مقام سے سفر شروع کیے 5 کروڑ 50 لاکھ سال کا عرصہ گزر چکا تھا۔

گویا آج دیکھی جانے والی بلیک ہول کی تصویر بلاشک و شبہ 5 کروڑ 50 لاکھ سال پرانی ہے۔ عین ممکن ہے کہ اب یہ بلیک ہول ایسا نہ ہو جیسا اس تصویر میں دکھائی دے رہا ہے، ہوسکتا ہے اب اس کا حجم بڑا یا چھوٹا ہوگیا ہو۔ یہ بھی ممکن ہے کہ یہ بلیک ہول ختم ہوچکا ہو۔

اسی کلیے کو ذہن میں رکھتے ہوئے فرض کیا جائے کہ اگر اس بلیک ہول کے مقام پر کھڑے ہو کر، کسی طاقتور دوربین کے ذریعے زمین کی طرف دیکھا جائے تو اس دوربین میں زمین کا 5 کروڑ 50 لاکھ سال پرانا منظر نظر آئے گا۔

یہ وہ عرصہ ہوگا جب ہماری زمین پر ڈائنو سارز موجود تھے اور انسان کو زمین پر آنے میں ابھی کچھ وقت تھا۔ گویا اس وقت جس روشنی نے زمین سے خارج ہو کر اپنا سفر شروع کیا ہوگا اسے اس بلیک ہول تک پہنچنے میں اتنا وقت لگا ہوگا کہ زمین پر سال 2019 شروع ہوچکا ہوگا۔

Comments

- Advertisement -