داغستان سے تعلق رکھنے والا پستہ قد نوجوان حسب اللہ مخدوف اب دنیا کے مشہور اور امیر ترین ٹک ٹاکرز کی فہرست میں شامل ہے۔
حسب اللہ مخمدوف کا تعلق داغستان کے ایک مسلم گھرانے سے ہے جو صرف دو سال قبل یعنی 2020 تک گمنام تھے اور کوئی انہیں جانتا بھی نہیں تھا، جس کے بعد انہوں نے تفریحاً ٹک ٹاک اور انسٹاگرام پر مزاحیہ ویڈیو بنانا شروع کیں۔ اس وقت انہیں یہ معلوم بھی نہ تھا کہ ان کا یہ تفریحاً مزاحیہ ویڈیوز بنانا انہیں دنیا بھر میں نہ صرف مشہور کردے گا بلکہ ان کی دولت میں بھی بے پناہ اضافہ کردے گا۔
اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر
19 سالہ حسب اللہ میں پیدائشی طور پر نمو پانے والے ہارمون کی کمی تھی جس کے بعد وہ پستہ قد رہ گئے لیکن ان کی بھولی بھالی صورت اور مشہور شخصیات سے مذاق کی ویڈیو دنیا بھر میں مقبول ہوئیں۔ اب وہ فلمی ستاروں کی طرح شہرت پاچکے ہیں اور ان کا دعویٰ ہے کہ وہ فٹ بالر میسی سے زیادہ مشہور ہیں۔
حسب اللہ نے شروع میں مذاق پر مبنی (پرینک) ویڈیو بنائیں اور وہ کرتب دکھاتے ہوئے بھی نظر آئے۔ اس کے بعد انسٹا گرام پر اب تک ان کے فالوورز کی تعداد 24 لاکھ سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ ٹک ٹاک ویڈیوز 4 ارب 70 کروڑ مرتبہ دیکھی جاچکی ہیں اور وہ اتنے مشہور ہیں کہ کئی مہنگی برانڈز کے سفیر بھی مقرر ہوگئے ہیں۔
مکسڈ مارشل آرٹ کے کھلاڑی محمد خبیب بھی ان کے ذاتی دوستوں میں شامل ہیں جس کے بعد حسب اللہ کو ان کے مداحوں نے ’چھوٹا خبیب‘ کا نام دیا ہے۔ اس کے بعد 2021 میں انہوں نے اپنا کارٹون این ایف ٹی کی صورت میں ریلیز کیا تھا۔
چند برس قبل تک گمنامی اور قدرے غربت میں زندگی گزارنے والے حسب اللہ کی شہرت ان کے لائف اسٹائل میں بھی تبدیلی لے کر آئی ہے اور وہ سادہ طرز رہائش سے نکل کر اب پرتعیش زندگی گزارنے لگے ہیں۔
ان کی پرتعیش زندگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ حال ہی میں وہ سڈنی کے دورے پر گئے تو اس دورے میں سیکیورٹی گارڈز ان کے ساتھ تھے، حسب اللہ نے معیاری ڈیزائنر سوٹ کے ساتھ ڈولچی اینڈ گبانا کے سوا لاکھ کے جوتے اور ساڑھے تین لاکھ روپے مالیت کا گوشی بیگ اتھا رکھا تھا جب کہ سڈنی ایئرپورٹ سے انہیں رولز رائس کار میں ہوٹل تک لے جایا گیا۔