اسلام آباد: وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ خیال رہے ہائی کورٹ نے ایک دن قبل وزارت داخلہ کو پانچ دن کی مہلت دیتے ہوئے چوبیس اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کی گاڑی کی ٹکر سے نوجوان کی موت کے معاملے کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ کرنل جوزف کو سفارتی استثنیٰ حاصل ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی سفارت کار بھی اسی طرح کے کیسز میں ایران اور نئی دہلی میں استثنیٰ لے چکے ہیں، دنیا بھر میں سفارت کاروں کو یہ استثنیٰ حاصل ہوتا ہے۔
وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا کہ ویانا کنونشن سفارتی استثنیٰ دینے کے لیے پاکستان کو بھی پابند کرتا ہے۔ پاکستان نے ویانا کنونشن کے مطابق امریکی سفارت کار کو استثنیٰ دیا ہے۔
امریکی سفارتی اہلکارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے کمیٹی پانچ روزمیں فیصلہ کرے: ہائی کورٹ
واضح رہے کہ امریکی ملٹری اتاشی نے ڈیڑھ ہفتے قبل مبینہ طور پر نشے کی حالت میں اسلام آباد کے علاقے تھانہ کوہسارکی حدود میں تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے عتیق بیگ نامی نوجوان کو کچل دیا تھا۔ اس حادثے میں دو افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔
خیال رہے کہ متوفی عتیق بیگ کے والد نے عدالت سے کرنل جوزف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کی تھی، جس پر گزشتہ روز عدالتِ عالیہ نے سماعت کرتے ہوئے ای سی ایل کمیٹی کو پانچ دن میں فیصلہ کرنے کا حکم صادر کردیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔