تازہ ترین

پاکستانیوں نے دہشت گردوں کے ہاتھوں بہت نقصان اٹھایا، میتھیو ملر

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے...

فیض حمید پر الزامات کی تحقیقات کیلیے انکوائری کمیٹی قائم

اسلام آباد: سابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹلیجنس (آئی...

افغانستان سے دراندازی کی کوشش میں 7 دہشتگرد مارے گئے

راولپنڈی: اسپن کئی میں پاک افغان بارڈر سے دراندازی...

‘ سعودی وفد کا دورہ: پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہوگی’

اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے...

پاکستان پر سفری پابندیاں برقرار

پولیو وائرس کی موجودگی کے باعث عالمی ادارہ صحت...

ہوا بازی کا عالمی دن: جیٹ لیگ سے کیسے نجات پائی جائے؟

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ہوا بازی یعنی سول ایوی ایشن کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔ فضائی سفر اس وقت ذرائع آمد و رفت کا بڑا ذریعہ بن چکا ہے تاہم یہ ماحول کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔

پاکستان میں آج ہی کے روز 3 سال قبل ایک المناک فضائی حادثہ پیش آیا تھا جب چترال سے اسلام آباد آنے والا پی آئی اے کا طیارہ حویلیاں کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا تھا، حادثے میں معروف نعت خواں جنید جمشید سمیت 47 افراد شہید ہوگئے تھے۔

فضائی سفر یوں تو دیگر ذرائع آمد و رفت کے مقابلے میں نہایت مہنگا ہے تاہم یہ کم وقت میں آپ کو اپنی منزل تک پہنچا سکتا ہے۔ دنیا بھر میں روزانہ 44 ہزار فلائٹس آپریٹ کی جاتی ہیں جن میں لگ بھگ پونے 3 کروڑ افراد روزانہ سفر کرتے ہیں۔

کم وقت میں منزل پر پہنچنے کے ساتھ فضائی سفر کے دوران ہماری جسمانی کیفیات بھی کچھ تبدیل ہوجاتی ہیں۔ زمینی سفر کے مقابلے میں فضائی سفر کے دوران پیش آنے والی جسمانی تبدیلیاں کچھ مختلف ہوتی ہیں۔

آئیں آج ہم آپ کو ان کیفیات اور ان کے پیچھے چھپی وجوہات کے بارے میں بتاتے ہیں۔

جسم میں پانی کی کمی

فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوجاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق 3 گھنٹے کی فلائٹ کے دوران ہمارے جسم سے ڈیڑھ لیٹر پانی خارج ہوجاتا ہے۔

جسم کی سوجن

فضائی سفر کے دوران ہمارا جسم سوج جاتا ہے۔ ہوا کے دباؤ کی وجہ سے ہمارے جسم کی گیس میں اضافہ ہوجاتا ہے جس سے جسم سوجن اور معدے کے درد میں مبتلا ہوجاتا ہے۔

آکسیجن کی کمی

ہوائی جہاز کے کیبن میں ہوا کا دباؤ عام دباؤ سے 75 فیصد بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے آپ کو سر درد اور آکسیجن کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

جراثیموں کا حملہ

ہوائی جہاز میں کھلی فضا کا کوئی گزر نہیں ہوتا اور کئی گھنٹے تک ایک ہی آکسیجن طیارے میں گردش کرتی رہتی ہے یوں یہ جراثیموں کی افزائش کے لیے نہایت موزوں بن جاتی ہے۔

فضائی سفر کے دوران جراثیموں کی وجہ سے آپ کے نزلہ زکام میں مبتلا ہونے کا امکان 100 فیصد بڑھ جاتا ہے۔

حس ذائقہ اور سماعت متاثر

ہوائی جہاز کے سفر کے دوران آپ کے ذائقہ محسوس کرنے والے خلیات یعنی ٹیسٹ بڈز سن ہوجاتے ہیں جس سے آپ کسی بھی کھانے کا ذائقہ درست طور پر محسوس نہیں کرپاتے۔

علاوہ ازیں کئی گھنٹے طیارے اور ہوا کا شور سننے سے جزوی طور پر آپ کی سماعت بھی متاثر ہوتی ہے۔

تابکار شعاعیں

فضائی سفر کے دوران آپ تابکار شعاعوں کی زد میں بھی ہوتے ہیں۔ 7 گھنٹے کی ایک فلائٹ میں ایکس رے جتنی تابکار شعاعیں آپ کے جسم کو چھوتی ہیں۔

ٹانگیں سن ہوجانا

فضائی سفر کے دوران مستقل بیٹھے رہنے سے خون کی گردش متاثر ہوتی ہے جس سے ٹانگیں سن اور تکلیف کا شکار ہوجاتی ہیں۔ اس سے نجات کا حل یہ ہے کہ موقع ملنے پر ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت کریں اور مائع اشیا کا زیادہ استعمال کریں۔

جیٹ لیگ

جب آپ ایک طویل فضائی سفر کرتے ہیں اور ایک ٹائم زون سے دوسرے ٹائم زون میں پہنچتے ہیں تو آپ کا جسم شدید تھکاوٹ، بوجھل پن، اکڑاؤ اور درد کا شکار ہوجاتا ہے جسے جیٹ لیگ کہا جاتا ہے۔

یہ عموماً ایک سے دو دن تک رہ سکتا ہے تاہم طویل سفر کے بعد اگر آپ آرام کیے بغیر ہی اپنے تھکا دینے معمولات زندگی میں مصروف ہوجائیں تو یہ زیادہ دن بھی چل سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ جیٹ لیگ سے بچنے کے لیے دوران پرواز متحرک رہا جائے تو جیٹ لیگ سے جلدی چھٹکارا پایا جاسکتا ہے۔

اس کے لیے اپنے پاؤں گول گول کھمائیں، سیٹ پر بیٹھے بیٹھے اپنی ایڑیوں کو زمین پر لگائیں اور پاﺅں کو اوپر اٹھائیں۔

سیٹ پر بیٹھے ہوئے اپنی ٹانگوں کو اوپر اٹھا کر گھٹنوں کو اپنے سینے سے لگائیں۔

اپنی گردان کو دائیں بائیں اور آگے پیچھے حرکت دیں کہ اس طرح آپ کی گردن پرسکون رہے گی۔

اسی طرح سیٹ پر بیٹھے ہوئے آگے کو جھکیں اور اپنے سینے کو گھٹنوں کے ساتھ لگائیں۔

جہاز میں چہل قدمی کریں تاکہ آپ کے خون کا دورانیہ ٹھیک رہے اور آپ کے جسم میں حرکت رہے۔

طویل فضائی سفر میں ٹھوس اشیا کے بجائے مائع اشیا کا زیادہ استعمال مفید ہے۔


ہوا بازی سے متعلق مزید دلچسپ مضامین

ہوائی جہاز کے بارے میں 8 حیرت انگیز حقائق

فضائی سفر کے دوران یہ احتیاطی تدابیر اپنائیں

طیارے سے آسمانی بجلی ٹکرا جانے کی صورت میں کیا ہوتا ہے؟

لینڈنگ کے وقت کھڑکی کا شیڈ کھلا رکھنے کی ہدایت کیوں کی جاتی ہے؟

اکثر سفر کرنے والوں کے لیے ایک کارآمد ٹپ

Comments

- Advertisement -