اتوار, دسمبر 22, 2024
اشتہار

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے

اشتہار

حیرت انگیز

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم مزدور منایا جا رہا ہے اس سال کے دن کا تھیم ‘موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان کام کی جگہ کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانا’ ہے۔

اے آر نیوز کے مطابق مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کی تجدید کے ساتھ آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ آج پاکستان سمیت تقریباً دنیا کے ہر ملک میں سرکاری تعطیل ہے جب کہ اس سال کے دن کا تھیم ‘موسمیاتی تبدیلیوں کے درمیان کام کی جگہ کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانا’ ہے۔

آج ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں مزدوروں کے بنیادی حقوق کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف ٹریڈ یونینز، مزدور تنظیموں اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے ریلیاں اور مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔

- Advertisement -

پاکستان میں زیادہ تر مزدور غربت کی لکیر سے نیچے رہتے ہیں اور انہیں اپنی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ سال حکومت نے کم از کم اجرت 32,000 روپے ماہانہ کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم کئی اداروں میں اس پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا گیا۔

یہ دن پہلی بار  19ویں صدی کے آخر میں ٹریڈ یونینسٹوں نے تجویز کیا تھا کیونکہ مزدور تحریک نے اہمیت حاصل کی تھی۔ 1894 میں، ریاست ہائے متحدہ امریکا کی کانگریس نے متفقہ طور پر یوم مزدور کو قومی تعطیل بنانے کے لیے قانون سازی کی منظوری کے لیے ووٹ دیا جس پر صدر گروور کلیولینڈ نے دستخط کیے تھے۔ یہ دنیا کے 80 سے زائد ممالک میں منایا جاتا ہے۔ تاہم، بہت سے ممالک جیسے کہ امریکا اور کینیڈا ستمبر کے پہلے پیر کو دن مناتے ہیں۔

پاکستان کی پہلی لیبر پالیسی 1972 میں وضع کی گئی تھی جس میں یکم مئی کو سرکاری تعطیل کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس پالیسی میں سوشل سیکورٹی نیٹ ورک، اولڈ ایج بینیفٹ سکیم اور ورکرز ویلفیئر فنڈ کی تشکیل بھی کی گئی۔ پاکستان کے آئین میں بھی مزدوروں کے حقوق سے متعلق مختلف دفعات اور آرٹیکلز موجود ہیں۔

عالمی یوم مزدور کے موقع پر صدر مملکت آصف علی زرداری نے مزدوروں کی تاریخی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے وقار کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

صدر نے یکم مئی کو مزدوروں کے عالمی دن کے موقع پر ایک پیغام میں کہا کہ "یہ دن ہم سب کے لیے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، اور ان کے سماجی تحفظ، منصفانہ اجرت اور کام کے محفوظ حالات کے لیے کام کرنے کے لیے ایک یاد دہانی کا کام کرتا ہے۔”

انہوں نے مشاہدہ کیا کہ "ریاست کا مزدوروں کے حقوق کے تحفظ، مزدوروں کے استحصال کو ختم کرنے، ان کے حقوق کے تحفظ اور سماجی مدد فراہم کرنے کے لیے پالیسیوں کے نفاذ اور نفاذ میں بھی اہم کردار ہے۔”

آصف زرداری نے کہا کہ محنت کش طبقے کی بہتری کے لیے ان کے بچوں کو مناسب اجرت، کام کے محفوظ حالات، صحت کی کوریج اور تعلیمی سہولیات فراہم کرکے ان کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات شروع کرنا انتہائی ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ "پاکستان میں مزدور اور محنت کش طبقے کو بے مثال چیلنجز کا سامنا ہے، جیسے مہنگائی، زندگی کی بڑھتی قیمت، بے روزگاری، اور موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات”۔

صدر مملکت نے آجروں پر زور دیا کہ وہ اجرت کے منصفانہ طریقے اپنائیں، کارکنوں کی حفاظت اور صحت کے لیے اقدامات کریں اور خطرناک ماحول میں کام کرنے والے مزدوروں کو ضروری تربیت اور حفاظتی آلات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔

عالمی یوم مزدور پر وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں مزدوروں کی فلاح و بہبود کو تقویت دینے اور گھریلو لیبر قانون سازی کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کرنے کے حکومتی عزم کا اظہار کیا ہے۔

وزیر اعظم نے آج کے دن دی گئی محنت کشوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا اور ملک کے ان محنت کشوں کے انمول کردار کی تعریف کی جو اپنے خاندانوں کا پیٹ پالنے کے لیے کھیتوں، فیکٹریوں اور دیگر جگہوں پر دن رات کام کرتے ہیں اور پاکستان کی ترقی کا محرک ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ مختلف شعبوں میں پیشہ ورانہ تحفظ اور صحت کو بہتر بنانا ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے اور حکومت بہتر رہائش، تعلیم، صحت کی دیکھ بھال اور سماجی تحفظ کے فوائد کے ذریعے ان کی فلاح و بہبود کو مزید فروغ دے کر ان کے کام کرنے اور ان کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری رکھے گی۔

عالمی یوم مزدور پر وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، گورنر سندھ کامران ٹیسوری ودیگر نے بھی پیغامات جاری کرتے ہوئے مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں