لاہور: پاکستان سپر لیگ سیزن 2 کے فائنل کے لاہور میں کامیاب انعقاد کے بعد غیر ملکی کھلاڑیوں نے وطن واپس لوٹنا شروع کردیا۔ جانے سے قبل کھلاڑیوں نے پاکستانیوں کی مہمان نوازی اور ان کی جانب سے پذیرائی کا بے حد شکریہ ادا کیا۔
گزشتہ روز صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پی ایس ایل کی رنگا رنگ اختتامی تقریب اور شاندار فائنل میچ کے بعد غیر ملکی کرکٹرز نے وطن واپسی کا سلسلہ شروع کردیا۔
پاکستان سپر لیگ سیزن 2 کی فاتح ٹیم پشاور زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی، ڈیوڈ ملن، ایلٹن چگمبرا، اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز گشتہ رات ہی 3 بجے کی پرواز سے واپس لوٹ گئے۔
ان کھلاڑیوں کے جہاز میں بیٹھنے تک انہیں سخت سیکیورٹی فراہم کی گئی اور علامہ اقبال انٹرنیشل ایئرپورٹ درجنوں سیکیورٹی اہلکاروں کے نرغے میں رہا۔
جانے سے قبل ڈیرن سیمی نے اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا، ’اس قدر پرجوش عوام کے سامنے کھیلنا بہت خاص تھا۔ گو کہ پشاور زلمی چیمپئن بن گئی مگر فتح کرکٹ کی ہوئی‘۔
It was special to play in Lahore infront of such passionate ppl. @PeshawarZalmi #Champions but Cricket was the winner #MoreThanJustAGame pic.twitter.com/RgImqfzNa2
— Daren Sammy (@darrensammy88) March 5, 2017
پشاور زلمی میں شامل کھلاڑی ڈیوڈ ملن کا کہنا تھا، ’پشاور زلمی کا حصہ بننا میرے لیے بہت خوشی کی بات تھی۔ دبئی سے لے کر لاہور تک یہ تجربہ نہایت شاندار تھا‘۔
Been a huge pleasure being part of @PeshawarZalmi for this edition of the PSL. From Dubai to Lahore its been a fantastic experience #winners
— dawid malan (@dmalan29) March 5, 2017
انہوں نے بہترین سیکیورٹی انتظامات پر پاکستان سپر لیگ کی انتظامیہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔
A big thanks to @TheRealPCB and security forces for keeping us all safe and sound in Lahore. Was amazing to be part of. Great for Pakistan
— dawid malan (@dmalan29) March 5, 2017
اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز نے بہترین مہمان نوازی پر پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا۔
Thank you all my friends in Pakistan for your kind hospitality .: had a great time.. about to fly to Sri Lanka..
— Dean Jones (@ProfDeano) March 5, 2017
انگلینڈ کے آل راؤنڈر کرس جورڈن نے اسٹیڈیم کے ماحول کو ناقابل یقین قرار دیا۔
پاکستان سپر لیگ کا شاندار فائنل اور پاکستان میں غیر ملکی کھلاڑیوں کی بہترین مہمان نوازی اور خیر مقدم نے یقیناً ان کھلاڑیوں کو کف افسوس ملنے پر مجبور کردیا ہوگا جنہوں نے فائنل کے لیے لاہور آنے سے انکار کردیا تھا۔