اسلام آباد : سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف آئین شکنی کیس میں سیکریٹری داخلہ نے انکشاف کیا کہ پرویزمشرف کو پاکستان لانے کے معاملے پر انٹرپول نےمعذرت کرلی ہے اور کہا سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس یاور علی اور جسٹس نذر محمد نے سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت کی، سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے۔
سیکریٹری داخلہ خصوصی عدالت کوبتایا ہم نے مشرف کو لانے کے لئے انٹرپول کوخط لکھا تھا لیکن انٹرپول نے معذرت کرلی کہ سیاسی مقدمات ان کےدائرہ اختیار میں نہیں۔
سیکریٹری داخلہ کے جواب پر عدالت نے انٹرپول کا دیا گیا جواب جمع کرانے کا حکم دیا جس پر سیکریٹری نے کہا کہ جواب آج ہی جمع کرادیا جائے گا۔
دوران سماعت میں عدالت نے اکرم شیخ کی کیس سے دستبرداری کی درخواست بھی منظور کرلی، جسٹس یاورعلی نے ریمارکس دیئے کہ کیس منطقی انجام تک پہنچانےکیلئے آئندہ سماعت پرغور ہوگا۔
سیکریٹری داخلہ نے عدالت کو بتایا کہ نئے پراسیکیوٹر کے لئے وزیر قانون،اٹارنی جنرل سے مشورہ کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت دس ستمبرتک ملتوی کردی۔
یاد رہے 20 اگست کو سنگین غداری کیس میں اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے باوجود سابق صدر کی عدم گرفتاری پرسیکریٹری داخلہ کو آئندہ سماعت پر طلب کیا تھا۔
خیال رہے چند روز قبل نومنتخب وزیرقانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے سابق صدر جنرل (ر) پرویزمشرف کے کیس سے دستبردار ہونے کا اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ رواں سال مارچ میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس یحیٰی آفریدی کی معذرت کے بعد سنگین غداری کیس میں پرویز مشرف کے خلاف کیس کی سماعت کرنے والا بینچ ٹوٹ گیا تھا۔