کراچی : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس اہلکاروں کے ہاتھوں نوجوان انتظار کے قتل کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے 30 اگست کی تاریخ مقرر کردی۔
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پولیس اہلکاروں کےہاتھوں نوجوان انتظار کے قتل کیس کی سماعت ہوئی ، تمام گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیاگیا ، دوران سماعت ملزم فواد کے وکیل عابد زمان کی جانب سے دلائل مکمل کیے گئے۔
جس کے بعد عدالت نےانتظار قتل کیس کا فیصلہ سنانے کیلئے 30 اگست کی تاریخ مقرر کردی، گزشتہ سماعت میں ملزمان کے دیگر وکلانے اپنے دلائل مکمل کرلئے تھے۔
یاد رہے کہ جنوری 2018 میں کراچی کے علاقے ڈیفنس میں اینٹی کارلفٹنگ سیل کے اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا، درخشان تھانےکی حدود میں واقعہ 13 جنوری 2018 کو رونما ہوا تھا۔
خبر میڈیا میں آنے کے بعد اس پر شدید ردعمل آیا، تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، مگر انتظار کے والد نے اس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا۔
بعد ازاں واقعے کی عینی شاہد مدیحہ کیانی کی ایک ویڈیو سامنے آئی تھی، جسے کیس کی تفتیش میں اہم موڑ قرار دیا گیا تھا. اس ویڈیو کے بعد کیس میں چند نئے نام سامنے آئے، البتہ بعد میں مدیحہ کیانی نے بیان دیا تھا کہ اُنھوں نے انتظار کے اہل خانہ کے دبائو میں یہ ویڈیو بنائی تھی، یوں تفتیش عمل پھر ڈیڈلاک کا شکار ہوگیا تاہم کیس میں دو انسپکٹرز سمیت آٹھ اہل کاروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔