کراچی: انتظار قتل کیس میں ایک اور سنسنی خیز موڑ آگیا، واقعے کی گواہ مدیحہ کیانی نے اپنے ویڈیو بیان سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس کی عینی شاہد مدیحہ کیانی جنہوں نے گذشتہ دنوں اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ انتظار کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے، انتظار نے بتایا تھا کہ اس کی گاڑی کا پیچھا کیا جاتا ہے، سلیمان نامی شخص بھی واقعہ میں ملوث ہے‘ مگر اب وہ اپنے اس بیان سے مکر گئی ہیں۔
زندگی کو خطرہ ہے،رینجرز تحفظ دے، مدیحہ کیانی
ذرائع کے مطابق آج انتظار قتل کیس سے متعلق سینٹرل پولیس آفس میں جے آئی ٹی کا پانچوں اجلاس ہوا جس میں مدیحہ کیانی، انتظار کے دوست کاظم شاہ، ماہ رخ کے چچا اور پولیس آفیسر عامر حمید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جبکہ انتظار کے والد اور چچا بھی اجلاس میں موجود رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تین گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں مدیحہ کیانی اپنے ویڈیو بیان میں کہی گئی باتوں سے مکر گئیں، جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مدیحہ کیانی نے موقف اختیار کیا کہ ویڈیو بیان مجھ سے زبردستی دلوایا گیا۔
انتظار کیس : مدیحہ کیانی کے بیان پر جے آئی ٹی کا دوبارہ تفتیش کا فیصلہ
ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو بیان دیتے ہوئے مدیحہ نے کہا کہ رات گئے مجھے انتظار کے گھر لے جا کر ویڈیو ریکارڈ کرائی گئی، انتظار کے والد کے وکیل نے بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا۔
خیال رہے کہ مدیحہ کیانی کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے انتظار کے ساتھ گاڑی میں موجود تھی، مدیحہ نے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ فائرنگ کس نےکی، ایک ہفتہ پہلےانتظار سے دوستی ہوئی بھائی جیسا تھا، فائرنگ کے وقت میں اور انتظار گاڑی میں تھے، ہم دونوں ساتھ میں برگرکھانے گئے تھے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔