گجرانوالہ: وفاقی حکومت نے نندی پور پاور اسٹیشن میں اہم فائلوں کو پھاڑنے اور توڑ پھوڑ کے واقعہ کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات شروع کر دیں۔ نندی پور پاور پراجیکٹ کے سیکیورٹی انچارج کیپٹن ریٹائرڈ رانا مہتاب عالم کو کام کرنے سے روک کر ان کا چارج کیپٹن ریٹائرڈ محمد آفتاب کو دے دیا گیا۔
اے آر وائی نیوز کے نندی پور ریکارڈ کے بارے میں انکشاف کے بعد حکام حرکت میں آگئے۔ نندی پور پاور اسٹیشن میں اہم ریکارڈ کس نے اور کیوں ضائع کیا، تحقیقات شروع کردی گئیں۔
اس ضمن میں پیپکو کے 3 افسران کی ٹیم نندی پور پاور اسٹیشن پہنچی اور جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔ ٹیم نے سیکیورٹی پر مامور ذمہ دار افراد سے پوچھ گچھ بھی کی۔ ٹیم نے پھاڑے جانے والے ریکارڈ کی الگ سے فہرستیں تیار کرنے کی ہدایات بھی دیں۔
نندی پور پاور پراجیکٹ کے سیکیورٹی انچارج کیپٹن ریٹائرڈ رانا مہتاب عالم کو بھی کام سے روک دیا گیا اور ان کی جگہ چارج کیپٹن ریٹائرڈ محمد آفتاب کو دے دیا گیا۔
حکام نے بتایا کہ اہم فائلوں کو پھاڑنے کے الزام میں ایک سیکیورٹی گارڈ بلقیس خان زیر حراست ہے۔ پولیس کی فرانزک لیبارٹری کی طرف سے فنگرز پرنٹ کی رپورٹ جاری ہونے کا انتظار ہے جس کے بعد کیس میں اہم پیش رفت کا امکان ہے۔
واضح رہے کہ نندی پور پاور پراجیکٹ میں صبح ساڑھے 3 بجے کے قریب کچھ نامعلوم افراد اسسٹنٹ ڈائریکٹر سیکیورٹی مہتاب عالم کے دفتر میں داخل ہوئے اور اہم ریکارڈ پھاڑ دیا۔ پھاڑے جانے والے کاغذات میں ادائیگیوں اور آئل خریداری کا ریکارڈ شامل تھا۔