سابق کپتان انضمام الحق نے کھلاڑیوں کے ڈریسنگ روم میں سونے سے متعلق بیان پر محمد حفیظ کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان و چیف سلیکٹر انضمام الحق نے کہا کہ اگر آپ کو یہ چیز پسند نہیں تھی کہ ڈریسنگ روم میں کسی کو نہیں سونا چاہیے، آپ کے منیجر، کوچ ٹیم میں موجود تھے ان سے بات کرنی چاہیے تھی کہ ڈریسنگ روم کا ماحول اس طرح کا کیوں ہے؟
انہوں نے کہا کہ یہ بات کسی اور جگہ بیٹھ کر نہیں کہنی چاہیے تھی، اگر ایسا ہو بھی گیا تو معاملہ منیجر سے کہہ کر حل کرسکتے تھے یہ کہہ دیتے کہ ڈریسنگ روم میں اب کوئی نہیں سوئے گا۔
انضمام الحق نے کہا کہ اکثر ٹیموں میں بولنگ کرکے بولرز آتے ہیں اگر ان کو بیٹںگ پر جانا ہوتا ہے تو تھوڑا سا آرام کرلیتے ہیں، لوگوں کو یہ سن کر عجیب سا لگا ہوگا لیکن یہ کوئی بڑی بات نہیں ہے۔
دوسری جانب سلیم ملک نے کہا کہ جب آپ چلے گئے ہیں تو بیان دے رہے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہیے، جب یہ چیز ٹھیک کرنے کا وقت تھا اس وقت آپ نے کوئی ایکشن نہیں لیا۔
سلیم ملک نے کہا کہ اگر حفیظ ایک سال اور رہ جاتے تو پھر پورے ملک میں مسائل نکل آتے۔
واضح رہے کہ محمد حفیظ نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُن کے دور میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ کے دوران کچھ قومی کھلاڑی ڈریسنگ روم میں سو رہے تھے۔
یاد رہے کہ محمد حفیظ نومبر 2023 سے فروری 2024 تک ٹیم ڈائریکٹر اور عبوری ہیڈ کوچ رہے ہیں۔