کاروباری ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹیرف پلان کے نفاذ کے بعد آئی فون کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
آئی فونز کے صارفین کو اس بات کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے کہ کیا امریکی صدر ٹرمپ کے اقدامات کی وجہ سے ان کے پسندیدہ سیل فونز کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔
ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ ان ممالک پر ٹیرف لگانے جا رہے ہیں جو امریکی اشیا پر زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں، ہندوستان بھی ایسے ہی ممالک میں سے ایک ہے، کیوں کہ وہ طویل عرصے سے الیکٹرانکس اور آٹوموبائل جیسی اشیا پر بھاری درآمدی محصولات لگا رہا ہے۔
بھارت میں آئی فون 16 پرو اور 16 پرو میکس جیسے ماڈلز نہ صرف برآمد کیے جاتے ہیں بلکہ اسمبل بھی کیے جاتے ہیں، ہندوستان میں بنائے گئے آئی فونز امریکا میں ڈیوٹی فری جاتے ہیں، جس سے ایپل کو لاگت کا فائدہ ملتا ہے، تاہم امریکا کی نئی پالیسی کے تحت ہندوستانی الیکٹرانکس پر 16.5 فی صد ٹیرف لگایا جا سکتا ہے جو کہ بھارت کی طرف سے امریکی الیکٹرانکس پر عائد ٹیکس کے برابر ہوگا۔
واٹس ایپ ہیک ہونے سے بچانے کے لیے صارفین کو ہدایت جاری
اس ٹیرف سے ایپل کی برآمدی لاگت بڑھ سکتی ہے، اگر ایپل اس بڑھتی ہوئی لاگت کو امریکی صارفین تک نہیں پہنچاتا، تو یہ کمپنی کے عالمی منافع کے مارجن کو متاثر کر سکتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیرف کا نشانہ برآمدات ہوں گے لیکن ہندوستان میں آئی فون کی قیمتیں بھی متاثر ہو سکتی ہیں، امکان ہے کہ ایپل آئی فونز کی قیمتوں میں اضافہ کر دے گی۔
واضح رہے کہ امریکا کی نئی جوابی ٹیرف پالیسی ٹرمپ کے بیان کے مطابق 2 اپریل 2025 سے نافذ ہوگی۔