کراچی : اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام سرعام میں اینکر پرسن اقرارالحسن نے سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کے حقائق کھول کر رکھ دیئے۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کی شام سات بجے نشر کئے جانے والے اے آر وائی نیوز کے معروف پروگرام سرعام میں سندھ حکومت کے جھوٹ اور الزامات کا پردہ چاک ہوگیا اور سچ کی جیت ہوگئی۔
اقرار الحسن نے سچ کو جھوٹ کہنے والوں کو بے نقاب کردیا، پروگرام سرعام میں دکھائی گئی فوٹیج سے یہ الزام غلط ثابت ہوگیا کہ سرعام کی ٹیم کے ممبر کو سندھ اسمبلی آتے ہوئے کسی بھی سیکیورٹی گارڈ نے نہیں روکا۔
اقرارالحسن پرالزامات لگانے والوں کو منہ کی کھانی پڑی، فوٹیج سے کلثوم چانڈیو کا الزام بھی غلط ثابت ہوگیا، بعض نام نہاد صحافی خود کس طرح اسمبلی آتے ہیں۔ علاقائی بنیادوں پر کس طرح کام نکالے جاتےہیں، لسانی بنیادوں پر سہولیات لینے کا بھی پول کھل گیا، سر عام نے یہ سارے رازعیاں کردیئے۔
تمام تر حقائق سامنے لانے کے باوجود اقرارالحسن کا کہنا ہے کہ ان کی اپنے ٹیم ممبر کامران کے ساتھ داخل ہونے کی ایک منٹ کی فوٹیج بھی دکھا دی جائے تو وہ پروگرام کرنا ہی چھوڑدیں گے۔
اقرارالحسن کے سندھ اسمبلی کے اسٹنگ آپریشن کے فوٹیج منظر عام پر آنے کے بعد اب اس کی شفافیت میں کوئی ابہام باقی نہیں رہا۔ اقرارالحسن کے اس پروگرام سرعام سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو گیا۔
واضح رہے کہ اے آروائی نیوز کے تحقیقاتی پروگرام ’سرعام‘ کے میزبان اقرار الحسن گزشتہ جمعہ کے روز سندھ اسمبلی میں اسٹنگ آپریشن کرتے ہوئے سیکیورٹی انتظامات کے نقائص منظرعام پر لائے تھے۔
وہ سندھ اسمبلی میں اپنے ایک ساتھی کے لائسنس یافتہ اسلحے کی موجودگی کے کافی دیر بعد ایوان میں داخل ہوئے تھے اور حکومتی نمائندوں کو دکھایا کہ جس سیکیورٹی کے سہارے وہ یہاں بیٹھے ہیں وہ کس قدر ناقص ہے۔
Sar-e-Aam 6th May 2016 by arynews