تہران: ایران میں سخت ترین پابندیوں کے باوجود زہریلی شراب پینے سے 11 افراد ہلاک ہو گئے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران میں زہریلی شراب پینے سے دو دنوں میں مرنے والے افراد کی تعداد گیارہ تک پہنچ گئی، یہ واقعہ شمالی ایران کے علاقے مازندران میں پیش آیا۔
سرکاری خبررساں ادارے ارنا کا کہنا ہے کہ 6 افراد کی حالت نازک ہے، ہلاک شدگان میں ایک عورت بھی شامل ہے، اس سے قبل بھی مازندران میں شراب نوشی سے دو افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی تھی۔
ایران کی تسنیم خبر رساں ایجنسی نے کہا ہے کہ شمالی صوبے میں اتوار سے اب تک ’’ایتھانول یا میتھانول‘‘ کے نشے میں مبتلا 57 افراد کو اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔
اتوار کے روز ارنا نے اطلاع دی کہ ہمسایہ صوبہ گیلان میں زہریلی شراب پینے سے 4 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ 20 افراد کو شراب پینے کے بعد اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں 4 افراد کو زہریلی شراب پلا کر انسانی جانیں لینے کے جرم پھانسی کی سزا دی گئی تھی۔ ایران میں غیر مسلم شہریوں کو شراب پینے کی اجازت ہے، مسلمانوں پر سخت پابندی عائد ہے۔