امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات اگلے ہفتے اوسلو میں ہونے کا امکان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں اہم سنگ میل ثابت ہو سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکی ایلچی اسٹیووٹکوف اور ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی میں ملاقات طے ہے، تاہم اوسلو میں متوقع جوہری مذاکرات کے لیے حتمی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا اور ایران نے تاحال ملاقات کی سرکاری تصدیق نہیں کی ہے لیکن اگر یہ ملاقات ہوئی تو ایران پر امریکی حملے کے بعد پہلا براہ راست رابطہ ہوگا۔
ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کا مقصد جوہری معاہدے کی بحالی پر بات چیت کا آغاز ہے، ملاقات کی تجویز کو خطے میں تناؤ کم کرنے کی کوشش قرار دیا جارہا ہے۔
وٹکوف اور عراقچی نے ایران اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی 12 دن کی جنگ کے دوران اور بعد میں براہ راست رابطہ قائم رکھا ہے، جس کا اختتام امریکا کی طرف سے کیے گئے سیزفائر معاہدے کے ذریعے ہوا تھا۔
عمانی اور قطری ثالثوں نے بھی دونوں فریقوں کے درمیان رابطوں کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔
ایران کا انٹرنیشنل ایجنسی سے تعاون ختم کرنا ’ناقابل قبول‘ ہے، امریکا