کابل: افغانستان کی معروف جہادی تنظیم حزب اسلامی کے سربراہ افغانستان گلبدین حکمت یار نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کو امریکہ اور ایران کی مشترکہ کاروائی کا نتیجہ قرار دے دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملا اختر منصور کی ڈرون حملے کے بعد افغانستان کی کسی جہادی تنظیم کے سربراہ کی طرف سے پہلا مذمتی بیان سامنے آگیا ہے،تنظیم حزبِ اسلامی کے سربراہ اور اور سابقہ وزیرِ اعظم گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ ملا منصور اختر کو ایرانی خفیہ ایجینسی کی اطلاع پر ڈرون حملے کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
افغان مجاہدین کے رہنما گلبدین حکمت یار نے الزام عائد کیا کہ ایران کی حکومت نے ملا اختر منصور کی نقل و حرکت سے امریکہ کو آگاہ کیا، جیسے ہی ملا اختر منصور ایران سے پاکستان میں داخل ہوئے،ایران کی خفیہ ایجینسی نے امریکہ کو اطلاع دے دی اور عین اسی وقت ڈرون نے افغانستان سے پرواز بھرکرنوشکی کے مقام پر ملا اختر منصور کو نشانہ بنا کر قتل کر دیا۔
طالبان رہنما ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق
انہوں نے ملا اختر منصور کی ہلاکت پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملا اختر منصور کی ہلاکت ناقابلِ تلافی نقصان ہے،جس کا خمیازہ ایران کو بھگتنا پڑے گا۔
یاد رہے افغان طالبان کے مقتول امیر ملا اختر منصور کو چند روز قبل امریکی ڈرون طیارے نے نوشکی کے مقام پر اس وقت نشانہ بنایا جب وہ ایران سے پاکستان آرہے تھے ملا منصور محمد ولی کے نام سے جعلی دستاویزات پر کئی بار پاکستان سے بیرون ملک سفر کیا تھا، ایران کا بہ راستہ سڑک یہ سفر ان کا آخری سفر ثابت ہوا۔