منگل, جون 24, 2025
اشتہار

ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ اہم رپورٹ

اشتہار

حیرت انگیز

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی بالآخر ممکنہ طور پر اپنے اختتام پر ہے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی  کیسے ہوئی جس کے بعد معاملہ آخری مراحل تک آپہنچا۔

تادم تحریر اطلاعات کے مطابق یہ مراحل کب اور کیسے پورے کیے گئے؟ اس سلسلے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور قطر کے امیر شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے اہم کردار ادا کیا۔

اس حوالے سے وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا ہے کہ امریکہ کے نائب صدر جے ڈی وینس ، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور امریکی صدر کے مشرق وسطیٰ کے لیے خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے ایرانی حکام سے براہ راست اور بالواسطہ گفتگو کی تھی۔

وائٹ ہاؤس عہدیدار کے مطابق اس سے قبل اسرائیلی حکام سے بھی رابطہ کیا گیا، اسرائیل نے اتفاق کیا کہ اگر ایران نے مزید حملے نہیں کیے تو وہ جنگ بندی کیلئے تیار ہے۔

وائٹ ہاؤس عہدیدار نے بتایا کہ رابطہ کرنے پر ایران نے امریکا کو اشارہ دیا کہ وہ مزید حملے نہیں کرے گا۔

امریکی میڈیا کے مطابق جنگ بندی کے اعلان پر صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ یہ دنیا کیلئے شاندار دن ہے، جنگ بندی لامحدود ہے، امید ہے یہ ہمیشہ کیلئے قائم رہے گی، صدر ٹرمپ نے گزشتہ سہ پہر نیتن یاہو سے فون پر بات کی تھی، صدر ٹرمپ نے سیز فائر معاہدے کیلئے ثالثی کی۔

ذرائع کے مطابق قطر کے امیر شیخ محمد بن عبدالرحمٰن الثانی نے فون پر ایرانی حکام سے رابطہ کیا، جس میں انہوں نے امریکہ کی جانب سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز پر ایرانی حکام کی رضامندی حاصل کی۔

مزید پڑھیں : ایران نے اسرائیل سے جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کردی

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ ایران کو فون کال سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے قطر کے امیر سے بات کی اور انہیں بتایا تھا کہ اسرائیل جنگ بندی پر رضامند ہوچکا ہے۔ ٹرمپ نے امیر قطر سے درخواست کی کہ وہ بھی ایران کو اس تجویز پر رضامند کریں۔

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں