ایران نے اسرائیل کے ساتھ تعاون کے الزام میں 12 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
ایران کے پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ 12 افراد کو اسرائیل کے ساتھ تعاون کرنے اور ایران کی سلامتی کے خلاف کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق چونکہ صیہونی حکومت (اسرائیل) اور ان کے مغربی حمایتی، خاص طور پر امریکہ، غزہ اور لبنان کے عوام کے خلاف اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں اس لیے اب وہ متعدد اقدامات کے ساتھ اس بحران کو ایران تک پھیلانے کے درپے ہیں۔
مشرق وسطیٰ میں اس وقت سے کشیدگی بڑھ گئی ہے جب لبنان کے حزب اللہ کے ارکان کے ذریعے استعمال ہونے والے ہزاروں پیجرز اور واکی ٹاکیز حملے میں پھٹ گئے تھے جس کا بڑے پیمانے پر الزام اسرائیل پر عائد کیا جاتا تھا۔
حزب اللہ اور اسرائیل نے تقریباً ایک سال سے جاری غزہ جنگ کے متوازی طور پر جاری تنازعہ میں سرحد پار سے شدید ترین گولہ باری کا تبادلہ کیا ہے۔
پاسداران انقلاب نے مزید کہا کہ 12 کارندوں کے نیٹ ورک کے ارکان کو چھ مختلف ایرانی صوبوں سے گرفتار کیا گیا، لیکن یہ نہیں بتایا کہ کب گرفتار کیا گیا۔
جولائی کے اواخر میں، فلسطینی اسلامی گروپ حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ایک قاتلانہ حملے میں قتل کر دیا گیا تھا جس کا الزام ایرانی حکام نے اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ اسرائیل نے اس کی کوئی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔