تازہ ترین

آزاد ارکان قومی اسمبلی کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت تسلیم

الیکشن کمیشن نے 8 فروری کے عام انتخابات میں...

پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکا کی رپورٹ مسترد کردی

اسلام آباد: پاکستان نے امریکی محکمہ خارجہ کی انسانی...

وزیراعظم کی راناثنااللہ اور سعد رفیق کو بڑی پیشکش

اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف اور اسحاق ڈار نے...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے پروٹوکول واپس کر دیا

چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے چیف...

کاروباری شخصیت کی وزیراعظم کو بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کی تجویز

کراچی: وزیراعظم شہباز شریف کو کاروباری شخصیت عارف حبیب...

ایران میں عالم دین کے قاتلوں کی حمایت کرنے والے 32 افراد گرفتار

تہران : ایرانی پولیس نے صوبہ حمدان عالم دین کو فائرنگ کرکے قتل کرنے والے شخص سے اظہار یکجہتی کرنے کے جرم میں 32 افراد کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق ایران کے صوبے حمدان میں ہفتے کے روز ایک شخص نے نامعلوم وجوہات کی بناء پر معروف عالم دین مصطفیٰ غٓسمی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں عالم دین موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے تھے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران نے معروف عالم دین کے قتل کے الزامات کا سامنا کرنے والے ملزم کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر حمایت کرنے پر 32 افراد کو گرفتار کیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حمدان میں بہروز ہاجیلوئی نامی شخص نے مبینہ طور پر مصطفیٰ غاسمی کو ان کے مدرسے کے باہر گولی مار کر جاں بحق کردیا تھا۔

مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ بہروز نے اپنے اس جرم کا اقرار انسٹاگرام پر کیا تھا تاہم بعد ازاں اس نے اپنی وہ پوسٹ ہٹادی تھی۔

حمدان پولیس کے سربراہ بخشالی کامرانی کا کہنا تھا کہ بہروز کے نجی انسٹاگرام پیج پر حمایتی پیغام بھیجنے والے 32 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ہاجی لوئی کے انسٹاگرام اکاونٹ میں اسے پستول، شاٹ گن اور خودمختار رائفلز کے ہمراہ دیکھا گیا ہے۔

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہاجی لوئی کی گاڑی کو ٹریک کیا گیا جس کے بعد اس نے پولیس سے جھڑپ کی جس پر گولی لگنے سے وہ ہلاک ہوگیا ہے۔ اس قتل کے واقعے کے بعد ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے اسلحہ کی آن لائن تجارت کے خاتمے کے لیے کریک ڈاون کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

خیال رہے کہ ایران میں علما کرام کے قتل کے واقعات حالیہ سالوں میں بہت کم رونما ہوئے ہیں تاہم نومبر کے مہینے میں شمالی مشرقی صوبے گولستان میں سنی امام کو گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔

Comments

- Advertisement -