ایران نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا بدلہ لینے کیلئے اسرائیل پر درجنوں ڈرون اور کروز میزائل فائر کردئیے۔
ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے 200 سے قریب میزائل اور ڈرونز فائر کردیئے۔
ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے جس کی تصدیق ایرانی پاسدران انقلاب نے بھی کی جبکہ دوسری جانب اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، ایران سے اس حملے میں گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
ایرانی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائی دفاعی نظام نے کچھ ایرانی ڈرونز کو مار گرایا ہے، اسرائیلی فوج نے امریکا اور برطانیہ کی مدد سے 100 سے زائد ایرانی ڈرونز کو اسرائیلی حدود کے باہر تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیل کی درخواست پر سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
ایران کے اسرائیل پر میزائل اور ڈرونز حملے کے تناظر میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس آج (اتوار) شام مقامی وقت کے مطابق 4 بجے طلب کر لیا گیا ہے۔
اردن، شام، لبنان اور عراق کی فضائی حدود بند
اسرائیل پر ایران کے حملے کے بعد اردن، شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدود بند کردی ہیں، اردن نے ہنگامی حالت نافذ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی طیارے کو مار گرائیں گے۔
دوسری طرف ایرانی وزیر دفاع نے خبردار کیا کہ ایران کیخلاف اسرائیلی حملے کیلئے فضائی حدود کھولنے والے ملک کو نشانہ بنائیں گے۔
اسرائیل کی صورتحال
دوسری جانب ایران سے داغے گئے ڈرون اور کروز میزائل گرانے کیلئے اسرائیلی فضائیہ نے دفاعی نظام کو متحرک کردیا، اس کے علاوہ ایران کا فضائی حملہ شروع ہوتے ہی اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بج اٹھے، اسرائیلی فوج نے رہائشیوں کو بم شیلٹرز کے قریب رہنے کی ہدایت کردی۔
ایران کے ڈرون حملوں کے بعد اسرائیل میں خوف کی فضا چھائی ہوئی ہے، وزیر دفاع نے سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کرتے ہوئے ہنگامی حالت کا نفاذ کردیا جبکہ سرحدی شہر حیفہ میں پناہ گاہیں کھول دی گئیں اور تمام تعلیمی درسگاہوں سمیت نجی ادارے بند کردئیے گئے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کا بیان
اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ دمشق حملے کے بعد اسرائیل پر حملہ اپنے دفاع میں کیا، دمشق میں صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدام پر ایران نے ردعمل دیا، ایرانی افواج یواین چارٹر کے آرٹیکل 5 کے تحت حق دفاع استعمال کر رہی ہیں۔
وزارت خارجہ نے بیان میں کہا کہ صیہونی حکومت کی بار بار جارحیت اور مشیروں کی شہادت پر جوابی حملہ کیا گیا، ایران کے فوجی مشیر شام کی حکومت کی دعوت پر کام کر رہے تھے، ضرورت پڑنے پر ایران مزید دفاعی اقدامات سے گریز نہیں کرے گا۔
حملے پر اسرائیلی وزیراعظم کا بیان
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم ایرانی حملے کیلئے تیار ہی، ہمارا دفاعی نظام بہت مضبوط ہے اور ہم کسی بھی ممکنہ حملہ سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی قوم سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ ایران نے براہ راست ڈرون حملوں کا آغاز کردیاہے، اسرائیلی دفاعی نظام ایرانی ڈرون اور میزائل مار گرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
حملے پر امریکی صدر کا ردعمل
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو صاف بتادیا کہ ایران پر جارحانہ آپریشن میں حصہ نہیں لیں گے۔
وائٹ ہاؤس کے سینیئر حکام کے مطابق صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کو کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ایران پر حملے کی مخالفت کرے گا۔
صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو فون کیا اورر ایرانی حملوں کی مذمت کی، صدر بائیڈن نے کہا اسرائیل پر داغے گئے تقریباً تمام ایرانی ڈرون اور میزائل امریکی مدد سے مار گرائے۔
اقوم متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا ردعمل
اقوم متحدہ میں ایران کے سفارتی مشن کا کہنا ہے کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے ردعمل میں اسرائیل پر جوابی کارروائی کی گئی۔
سفارتی مشن نے کہا کہ ایران نے حملہ دفاع کے بنیادی حق سے متعلق یواین چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت کیا، معاملےکو اب ختم سمجھا جائے لیکن اب اگر اسرائیلی حکومت نے ایک اور غلطی کی تو مزید سخت ردعمل دیا جائے گا۔
ایرانی سفارتی مشن نے امریکا کو تنازع سے دور رہنے کی تنبیہ بھی کی۔
امریکی وزیر دفاع کا حملے پر بیان
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا کہ امریکہ ایران سے تنازع نہیں چاہتا لیکن ہم اسرائیل کے دفاع اور اپنی فورسز کی حفاظت کی خاطر کارروائی میں نہیں ہچکچائیں گے۔
ایران نے اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں لے لیا
اس حملے سے قبل گزشتہ روز ایران کے پاسداران انقلاب نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی بحری جہاز قبضے میں لینے کا دعویٰ کیا تھا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پرتگال کے جھنڈے کے حامل اسرائیلی بحری جہاز ’ایم ایس سی‘ ایریز ویسل کو انقلابی گارڈز کے ذریعے قبضے میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب کی بحری فورسز کے خصوصی ہیلی کاپٹر کو بحری جہاز پر اتار کر اس پر قبضہ کیا گیا۔
واضح رہے کہ یکم اپریل کو اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی قونصل خانے پر میزائل حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے لیڈر سمیت 12 افراد شہید ہوگئے تھے۔
اس حملے کے بعد ایرانی فوجی سربراہ جنرل حمد حسین بغیری نے شام میں ایرانی قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کیا تھا۔