بین الاقوامی میڈیا رپورٹس میں ایران میں غیرقانونی داخل ہونے کی کوشش کرنے والے افغانیوں پر گارڈز کی فائرنگ کی اطلاعات ہیں۔
خبرایجنسی کے مطابق سرحدی گارڈز کی فائرنگ سے درجنوں افغان شہریوں کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ فائرنگ کا واقعہ ایرانی سرحدی علاقے سراوان میں پیش آیا ہے جس میں افغان باشندوں پر براہ راست فائرنگ کی گئی اور راکٹ داغےگئے۔
افغانستان میں تعینات ایرانی خصوصی نمائندے حسن کاظمی نے تارکین وطن پر فائرنگ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغان تارکین وطن پر حملےکی خبروں میں صداقت نہیں۔
ایک ایرانی انسانی حقوق کی تنظیم نے اطلاع دی ہے کہ ایرانی سرحدی پولیس نے ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے 260 افغان باشندوں کو ہلاک یا شدید زخمی کیا ہے۔
Haalvsh کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اتوار کی شام کم از کم 300 افغان باشندے صوبہ سیستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے جب RPGs سے لیس سرحدی پولیس نے فائرنگ کر دی، مبینہ طور پر ان میں سے متعدد ہلاک ہو گئے۔
افغانستان کے مقامی ذرائع ابلاغ نے خبروں کو شائع کیا اور متعدد مبینہ متاثرین کی مبینہ تصاویر اور ویڈیوز شائع کی ہیں۔
افغانستان کی اسلامی امارت حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ کابل میں حکام ابھی بھی واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور ان کے نتائج کی بنیاد پر کوئی بھی فیصلہ کریں گے۔