اقوام متحدہ میں ایران کے مندوب نے سلامتی کونسل کو لکھے گئے خط میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اشتعال انگیز بیانات کے سنگین نتائج ہونے سے خبردار کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایرانی مندوب کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دھمکی آمیز بیانات انتہائی تشویشناک اور غیرذمہ دارانہ ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے لاپرواہ، اشتعال انگیز بیانات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔
ایرانی مندوب نے کہا کہ سلامتی کونسل کو ایسے نامناسب بیانات کے سامنے خاموش نہیں رہنا چاہیے۔کسی بھی جارحیت کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کا ذمہ دار امریکا ہوگا۔
ایران کے مندوب کے مطابق کسی بھی جارحانہ اقدام کے خلاف اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت، قومی مفادات کا بھرپور دفاع کیا جائے گا۔
دوسری جانب سعودی عرب کی وزراء کونسل نے فلسطینی عوام کی بے دخلی سے متعلق انتہا پسند اسرائیلی بیانات کو سختی سے مسترد کردیا۔
ریاض میں ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کی صدارت میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں سعودی عرب کی وزراء کونسل کی جانب سے فلسطینی عوام کی ان کی سرزمین سے بے دخلی سے متعلق انتہا پسند اسرائیلی بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔
اس موقع پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے سعودی عرب کی حکومتی پالیسی پر زور دیتے ہوئے دو ریاستی حل کو خطے کے مستقل امن کی بنیاد قرار دیا گیا۔
اجلاس میں مختلف عالمی اور مقامی معاملات زیر غور آئے، جس میں کابینہ کو ولی عہد کے ساتھ اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ الثانی اور متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی ٹیلی فونک گفتگو سے آگاہ کیا گیا۔
غزہ میں ذاتی جائیداد نہیں بنا رہے، ٹرمپ
واضح رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کی غزہ سے بیدخلی مستقل بنیادوں پر ہوگی، اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر امریکی صدر نے لکھا کہ جنگ کے اختتام پر اسرائیل غزہ کو امریکا کے حوالے کر دے گا۔
اس سے پہلے وائٹ ہاؤس نے تردید کی تھی کہ صدر ٹرمپ فلسطینیوں کی عارضی منتقلی چاہتے ہیں، مستقل نہیں۔