تہران: ایران نے ایلون مسک سے اپنے مندوب کی ملاقات کی تردید کر دی ہے۔
روئٹرز کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ہفتے کے روز سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اقوام متحدہ میں تہران کے ایلچی اور امریکی ارب پتی ایلون مسک کے درمیان ہونے والی ملاقات کی سختی سے تردید کی۔
عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ امریکی میڈیا نے ایلون مسک کی ایرانی مندوب سے ملاقات کی جھوٹی خبر پھیلائی، اور اس کے پیچھے محرکات کا بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے، خیال رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے بھی اس ملاقات کی تردید کی گئی تھی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایرانی قیادت نے ایسی کسی ملاقات کی اجازت نہیں دی، ابھی ایسی ملاقاتوں کا وقت نہیں ہے، ہم دیکھ رہے ہیں کہ نئی امریکی انتظامیہ کی پالیسیوں کیا ہوں گی، اس کی بنیاد پر اپنی پالیسیوں کو ترتیب دیں گے۔
واضح رہے کہ نیویارک ٹائمز نے جمعرات کو خبر دی تھی کہ اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب کی نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک سے پیر کو ملاقات ہوئی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم کی جانب سے اس بارے میں کچھ نہیں کہا گیا۔
عراقچی نے کہا ’’میری رائے میں ایلون مسک اور ایران کے نمائندے کے درمیان ملاقات کے بارے میں امریکی میڈیا کی یہ من گھڑت خبر دراصل صورت حال کو جانچنے ی ایک صورت ہے، کہ آیا اس طرح کے اقدام کے لیے کوئی بنیاد موجود ہے۔‘‘