ایران کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ وہ نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو قتل کرنا نہیں چاہتا، ایران نے قتل کرنے کی سازش میں ملوث ہونے کی تردید کردی۔
امریکی میڈیا نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے گزشہ ماہ صدر بائیڈن انتظامیہ کو اس حوالے سے خط لکھا تھا۔ جس میں کہا گیا کہ وہ ٹرمپ کے قتل کی سازش نہیں کرے گا۔
ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی سابق یا موجودہ امریکی عہدیدار کو قتل کرنے کی سازش کے الزامات کو پوری طرح مسترد کرتا ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ امریکی صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ نے خبردار کیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کی ایرانی کوشش جنگ تصور کی جائے گی۔
ٹرمپ کے قتل کی مبینہ منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا نے ایک افغان شہری کو حراست میں لیا تھا کہ جس کے بارے میں اُنہوں نے کہا تھا کہ اس کا تعلق ایرانی پاسداران انقلاب سے ہے۔
بائیڈن انتظامیہ نے الزام عائد کیا تھا کہ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی منصوبہ بندی میں ایران ملوث ہے اور ملزم فرہاد شاکری کو پاسداران انقلاب نے یہ کام سونپا تھا جو کافی عرصہ تہران میں بھی قیام کرچکا ہے۔
کیرولین لیویٹ وائٹ ہاؤس کی کم عمر ترین ترجمان نامزد
واضح رہے کہ ٹرمپ پر دو بار قاتلانہ حملے کی کوشش کی جاچکی ہے، جس میں سے ایک بار پنسلوینیا میں انتخابی ریلی کے دوران ان پر حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ محفوظ رہے تھے اور گولی لگنے سے ان کا کان زخمی ہوا تھا۔